چین کورونا کو شکست دینے میں کامیاب ہوگیا


چین کے کے 34 میں سے 13 صوبوں میں کورنا وائرس پر مکمل طور پر قابو پالیا گیا۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وائرس کے مرکز چین میں زندگی رفتہ رفتہ معمول پر آرہی ہے۔

چین میں 81 ہزار تصدیق شدہ کیسز میں سے 69 ہزار صحت یاب ہوکر گھروں کو واپس جاچکے ہیں۔ چین میں وبا کا مرکز صوبہ ہوبی رہا جہاں اب رفتہ رفتہ طبی عملے پر دباؤ کم ہوتا جارہا ہے اور وہاں اب صرف 10 ہزار کیسز ہی باقی بچے ہیں۔ کئی شہروں میں سفری پابندیاں ختم اور سرگرمیاں بحال کی جارہی ہیں۔

دوسری جانب دنیا میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں 8 ہزار سے زائد جب کہ متاثرین کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے، عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ 80 فی صد مریضوں کی حالت متوازن، 13.8 فی صد سنجیدہ نوعیت کے اور 6.1 فی صد تشویش ناک حالت میں ہیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق وائرس سے بچاؤ کے لیے کیے گئے اقدامات کے کی وجہ سے یورپ سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں لاک ڈاؤن ،سرحدوں اور عوامی مقامات کی بندش اور سماجی و عوامی سرگرمیوں پر پابندیوں کے باعث کروڑوں افراد گھروں میں محصور ہیں۔ لیبیا، لاطینی امریکا، قطر سمیت کئی مزید ممالک میں سرحدوں کی بندش سمیت شہریوں کو گھروں میں محدود رکھنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

اٹلی میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے 345 اموات ہوگئیں اور مجموعی تعداد 2503 تک پہنچ گئی ہے۔ متاثرین کی تعداد27 ہزار 980 ہوچکی ہے۔ اٹلی یورپ میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ ملک میں مکمل لاک ڈاؤن ہے اور کروڑوں لوگ گھروں میں محصور ہیں۔

کورونا وائرس سے متاثرہ دنیا کا تیسرا بڑا ملک اسلامی جمہوریہ ایران ہے جہاں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 16 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 988 اموات ہوچکی ہیں۔ ایران میں وائرس سے مقابلے کے لیے مزید اقدامات کیے جارہے ہیں، 80 ہزار قیدیوں کو عارضی طور پر رہا کردیا ہے۔

اسپین میں کورونا وائرس سے 491 مزید کیسز کی تصدیق ہونے کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے اور اسے کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا چوتھا ملک قرار دے دیا گیا ہے۔ یہاں وائرس سے اب تک 491 اموات ہوچکی ہیں۔ ملک میں عوامی و کاروباری سرگرمیاں بند ہیں۔ حکومت نے معاشی سرگرمیوں کو ہونے والے خسارے سے نکلنے کے 200 ارب یورو کا پیکیج دینے کا اعلان بھی کردیا ہے۔

امریکا میں کورونا سے متاثرین کی تعداد 5139 اور ہلاکتوں کی تعداد 97 ہوچکی ہے۔ مغربی ورجینیا واحد ریاست ہے جہاں تاحال کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ امریکا کے تمام بڑے شہروں میں عوامی مقامات، بار، ساحل، ریستوراں وغیرہ کو بند کردیا گیا ہے۔ امیوزمنٹ پارک اور انڈور شاپبنگ مالز بھی بند کیے جارہے ہیں۔

نیویارک کے میئر نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات سے روزانہ 5000 ٹیسٹ کرنے کی گنجایش حاصل کرلی جائے گی۔ ہنگامی حالات کے باعث امریکی معیشت شدید دباؤ کا شکار ہے بالخصوص ہوا بازی کی صںعت کی مشکلات عروج پر ہیں۔ امریکی ایئر پورٹس نے اپنے آپریشن اور منصوبے اور خدمات کے بل ادا کرنے کے لیے 10 ارب ڈالر کا پیکج طلب کرلیا ہے۔ وزیر خزانہ اسٹیون منوچن نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے بعد پیدا ہونے والے حالات کے باعث ملکی معیشت میں 1 کھرب ڈالر شامل کرے گی۔

برطانیہ میں کورونا وائرس کے کیسز میں 26 فی صد اضافہ ہوگیا جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 1950 تک پہنچ گئی۔ اب تک وہاں کورونا کے 56 مریضوں کی ہلاکت ہوچکی ہے۔ برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس نے 15 اپریل تک غیر فوری آپریشن منسوخ کردیے ہیں اور ملک بھر کے اسپتالوں میں 1 لاکھ بستر خالی کروالیے گئے ہیں۔

جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے بیان کے مطابق یورپی یونین تنظیم میں شامل 30 ممالک کے باہر سے آنے والے مسافروں کی آمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرچکی ہے۔ پابندی کے بعد صرف بلاک میں شامل ملکوں کے شہری ہی یورپی یونین کے رکن ممالک کا سفر کرسکیں گے۔