ٹرینوں کی بندش سے 2 ارب روپے کا نقصان ہوگا، شیخ رشید
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ہفتہ کے روز کہا ہے کہ مسافر ٹرینوں کی معطلی کے بعد تنظیم کو 2 ارب 35 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوگا۔
تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان ریلوے کورونا وائرس کے پیش نظر وبائی امراض کی ترسیل کو محدود کرنے کے اقدامات کے تحت یکم اپریل سے 42 ٹرینیں معطل کردے گی۔
وزیر نے کہا کہ اتوار کی شام سے 12 ٹرینیں (6 اپ + 6 ڈاؤن) معطل رہیں گی جبکہ منگل کی صبح سے 22 ٹرینیں (11 اپ + 11 ڈاؤن) ٹریک سے اتریں گی اور 8 ٹرینیں (4 اپ + 4 ڈاؤن) یکم اپریل کو معطل ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ خوشحال ایکسپریس، اکبر ایکسپریس، سندھ ایکسپریس، راوی ایکسپریس، شاہ لطیف ایکسپریس اور روہی ایکسپریس (6 اپ + 6 ڈاؤن) اتوار کی شام سے معطل رہے گی جبکہ جناح ایکسپریس، بولان ایکسپریس، موئنجوداڑو ایکسپریس، تھل ایکسپریس، ماروی ایکسپریس، سمن شاکر ایکسپریس، فیصل آباد ایکسپریس، موسیٰ پاک ایکسپریس اور چناب ایکسپریس 25 مارچ کو پٹڑی سے اترے گی۔
شیخ رشید نے کہا کہ رمضان المبارک کی 15 تاریخ تک ٹرینوں کی معطلی کا نوٹیفکیشن لاگو رہے گاجبکہ صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے نوٹیفکیشن کو کالعدم یا تجدید کیا جائے گا۔
وزیر نے عوام کو انتہائی ضروری ہونے پر ہی ٹرین کا سفر کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ 'ریلوے کے لیے روزانہ 2 لاکھ مسافروں کو سنبھالنا ممکن نہیں ہے اور اب یہ تعداد کورونا وائرس کی وجہ سے کم ہورہی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان ریلوے اس وقت 142 مسافر ٹرینیں چلا رہی ہے۔
مکمل بندش کے بارے میں وزیر ریلوے نے کہا کہ انہیں ایسا کرنے کا اختیار نہیں ہے، اس سلسلے میں صرف وزیر اعظم ہی فیصلہ لے سکتا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ مکمل بندش کے خلاف وزیر اعظم سے اتفاق کرتے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم سے بات کی ہے کہ وفاقی حکومت نے ریلوے ملازمین کی پنشن کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کے ریونیو کو سب سے بڑا دھچکا راولپنڈی، لاہور اور کوئٹہ سے کراچی جانے والی مسافر ٹرینوں کی معطلی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جناح ایکسپریس 10 کروڑ روپے کی آمدنی دے رہی تھی۔