پاکستان؛ کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری، متاثرین کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کرگئی


 پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے آج 3 اپریل کو مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 2 ہزار 450 ہوگئی جبکہ اب تک 35 افراد اس وائرس سے انتقال کرچکے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، گزشتہ روز یعنی 2 اپریل کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید 181 کیسز اور 3 اموات ریکارڈ کی گئیں جس میں 2 افراد کی سندھ اور ایک کی خیبرپختونخوا میں موت واقع ہوئی۔

26 فروری کو پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض سامنے آیا جس کے بعد اس عالمی وبا کے کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔اس وقت پنجاب اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں کیسز کی تعداد 920 ہوگئی ہے، اس کے بعد سندھ ہے جہاں آج کے نئے کیسز کے بعد تعداد 783 تک جا پہنچی ہے۔

خیبرپختونخوا بھی اس وائرس سے کافی متاثر ہوا اور وہاں 311 افراد اس کا شکار ہوئے جبکہ بلوچستان میں یہ تعداد 169 ہے۔

اسلام آباد میں 68، گلگت بلتستان میں 190 اور آزاد کشمیر میں 9 لوگ اس مہلک وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔ ملک میں اس وائرس سے ہونے والی اموات کو دیکھیں تو سندھ میں 11 اور پنجاب میں بھی 11 افراد انتقال کرچکے ہیں، اس کے علاوہ خیبرپختونخوا میں 9، گلگت بلتستان میں 3 اور بلوچستان میں ایک فرد جان کی بازی ہار چکا ہے۔

ایک طرف جہاں اموات اور کیسز ہیں تو دوسری طرف وہ 126 صحتیاب مریض بھی ہیں جنہوں نے اس وائرس کے خلاف جنگ جیتی اور مکمل طور پر صحتیاب ہوگئے۔

آج کے کیسز کی بات کریں تو سندھ، اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں مزید کیسز سامنے آئے جبکہ 24 گھنٹوں کے دوران گلگت میں ایک اور موت کی تصدیق کردی گئی۔

محکمہ صحت سندھ کی میڈیا کورآرڈینیٹر میران یوسف نے بتایا کہ 22 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد صوبے کے کیسز کی مجموعی تعداد 783 ہوگئی ہے۔

انہوں نے کیسز کی تفصیلات کے بارے میں بتایا کہ کراچی میں 6، حیدرآباد میں 14 اور گھوٹکی میں تبدیلی جماعت سے مقامی طور پر منتقل ہونے والے 2 نئے کیس کی تصدیق ہوئی۔

ان نئے کیسز کے بعد سندھ کی مجموعی تعداد کو اگر شہروں کے حساب سے دیکھیں تو کراچی اس وقت 342 کیسز کے ساتھ سب سے آگے ہے، اس کے بعد حیدرآباد میں 151، شہید بینظیر آباد میں 6، گھوٹکی میں 2، دادو اور جیکب آباد میں ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

مزید برآں سکھر میں 273 اور لاڑکانہ میں 7 کیسز ایسے ہیں جو ایران سے آنے والے زائرین ہیں۔ان تمام 783 کیسز میں 438 کیسز ایسے ہیں جو مقامی طور پر منتقل ہوئے ہیں جبکہ سندھ میں ہونے والی 11 اموات میں سے 10 کراچی میں دیکھی گئی ہیں۔

سرکاری سطح پر اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد میں 6 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد وہاں متاثرین کی تعداد 68 ہوگئی۔ انہیں اعداد و شمار کے مطابق گلگت بلتستان میں بھی 3 نئے کیسز آئے اور وہاں متاثرین کی تعداد 190 تک پہنچ گئی۔قبل ازیں گلگت بلتستان کی حکومت نے نوول کورونا وائرس سے مزید ایک افراد کی موت کی تصدیق کی تھی۔

 وزیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ضلع استور میں ایک مصدقہ بزرگ کیس کی موت کے بعد وہاں اموات کی تعداد 3 تک پہنچ گئی۔ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ علاقے میں 8 مصدقہ کیسز کے دوبارہ کیے گئے ٹیسٹ کے نتائج منفی آئے ہیں۔

کرونا وائرس کی وجہ سے 16 روز میں 35 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں. پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔

علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔ 26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔ 27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔

اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔ 28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔

 29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔ علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتایا گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔

30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔ یکم اپریل کو بھی ملک میں 5 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس سے یہ تعداد 31 ہوگئی۔ اگلے ہی روز یعنی 2 اپریل کو سندھ میں 2 اور خیبرپختونخوا میں ایک موت کی تصدیق ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جا پہنچی۔ 3 اپریل کو بھی ابھی تک گلگت بلتستان میں ایک مریض کے انتقال کی تصدیق ہوئی جس کے بعد اموات 35 ہوگئیں۔