شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، متعدد دہشت گرد ہلاک
شمالی وزیرستان میں پاکستانی سیکیورٹی فورسزکے اہلکاروں نے 7تکفیری دہشت گردوں کو ہلاک کردیاہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، شمالی وزیرستان میں تحصیل میر علی کے قریب فائرنگ کے تبادلے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 7 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ زرخیل کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور ایک دہشت گرد گروہ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
اس حوالے ایک عہدیدار نے بتایا کہ 3 سے 4 عسکریت پسند زخمی بھی ہوئے ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ اس وقت شروع ہوئی جب سیکیورٹی فورسز علاقے میں پیٹرولنگ کر رہی تھیں۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت سپاہی مومن شاہ اور نائیک ساجد کے نام سے ہوئی۔
علاوہ ازیں تحصیل میر علی کے گاؤں عیدک کے قریب ایک سیکیورٹی پوسٹ کو آگ لگادی گئی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد نے متروک مقام پر دھماکا خیر مواد نصب کیا جو جمعرات کی رات کو پھٹ گیا جس کے نتیجے میں وہاں کا اسٹرکچر تباہ ہوگیا۔
خیال رہے کہ 8 اپریل کو بھی سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع شمالی وزیرستان اور مہمند میں کارروائی کرکے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے 24گھنٹوں کے دوران شمالی وزیرستان اور مہمند میں خفیہ اطلاعات پر دو الگ الگ آپریشنز کیے۔
اس سے قبل 18 مارچ کو خیبر پختونخوا کے علاقے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے ایک افسر سمیت 4 جوان شہید ہوگئے جبکہ 7 دہشت گردوں کو بھی مار دیا گیا تھا۔
9 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کی بڑی کارروائی ناکام بناتے ہوئے آپریشن کے دوران 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے کرنل مجیب الرحمٰن شہید ہوگئے تھے۔
قبل ازیں 30 جنوری 2020 کو قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں پاک فوج کی کارروائی میں 5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 2 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا تھا۔