ایرانی تیل بردار بحری جہاز ونیزوئیلا کی سمندری حدود میں داخل


تیل لے کر جانے والا دوسرا ایرانی تیل بردار بحری جہاز بھی ونیزوئیلا کی سمندری حدود میں داخل ہوگیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کا تیل بردار بحری جہاز فارسٹ ونیزوئیلا کی سمندری حدود میں داخل ہو گیا ہے اور خصوصی اقتصادی زون کی جانب رواں دواں ہے اور ونیزوئیلا کی بحریہ اور فضائیہ مذکورہ ایرانی بحری جہاز کو اپنی حفاظتی حصار میں لیے ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ کل بروز اتوار میرین ٹریفک مرکز کے مطابق ایران کا تیل بردار بحری جہاز فارچون،ونیزوئیلا کی سمندری حدود میں داخل ہوا اور ونیزوئیلا کی بحریہ اور فضائیہ نے مذکورہ ایرانی بحری جہاز کو اپنی حفاظتی حصار میں لے لیا تھا۔

رشیا ٹوڈے کے مطابق امریکہ کے کم سے کم ایک جنگی بحری جہاز ایڈم جوزف نے علاقے میں ایرانی تیل بردار بحری جہاز فارچون کا تعاقب بھی کیا تاہم ایرانی آئیل ٹینکر کے ونیزوئیلا کی سمندری حدود میں داخل ہونے کے بعد، اس سے پیچھے ہٹ گیا۔

اس وقت ایران کے مزید 3 تیل بردار بحری جہاز، کلاول ، فکسن اور پتونیا بھی فارچون کے بعد اب ونیزوئیلا کی سمندری حدود کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

دوسری جانب ونیزوئیلا کے عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر ہسپانوی زبان میں ہیش ٹیگ شکریہ ایران ٹرینڈ کر رہا ہے جس کے ذریعے وہ ایران اور ونیزوئیلا کے درمیان تعاون کا خیر مقدم کر رہے ہیں۔

امریکہ نے چودہ مئی کو دھمکی دی تھی کہ وہ ایران سے ونیزوئیلا کے لئے تیل کی  منتقلی کے معاملے کا جائزہ اور اس کے خلاف مناسب اقدامات پر غور کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں ونیزوئیلا کے مستقل مندوب نے بھی کہا تھا  کہ امریکہ نے دھمکی دی ہے کہ وہ تیل لانے والے پانچ ایرانی بحری جہازوں کا راستہ روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کرے گا۔

ایران کے تیل بردار بحری جہازوں کے خلاف امریکی دھمکی کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی جارہی ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترش کے نام ایک خط میں امریکہ کی غیر قانونی، خطرناک اور اشتعال انگیز دھمکیوں کو ایک قسم کی بحری قزاقی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اپنے خط میں یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ امریکہ کو عالمی سطح پر دھونس و دھمکی دینے سے باز رہتے ہوئے بین الاقوامی سمندری حدود میں آزادانہ جہاز رانی کے مسلمہ عالمی قوانین کا احترام کرنا چاہیے۔

دوسری جانب ونیزوئیلا کے پیٹرولیم کے وزیر نے بھی کاراکاس کے لئے تیل بھیجنے پر تہران کا شکریہ ادا کیا ہے ۔