خطے کا امن، مسئلہ کشمیرحل کئے بغیر ممکن نہیں، علامہ ساجد نقوی


کشمیریوں کے تشخص، آزادی، حقوق اور جغرافیائی تحفظ کےلئے سفارتی، سیاسی و اخلاقی حمایت میں تیزی لائی جائے ۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاہے کہ خطے کا امن، مسئلہ کشمیرحل کئے بغیر ممکن نہیں،مقبوضہ کشمیرمیں آئین شکنی کی بھارتی کارروائیاں یواین قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔
 کشمیریوں کے تشخص، آزادی، حقوق اور جغرافیائی تحفظ کےلئے آزاد خارجہ پالیسی مرتب کی جائے اور سفارتی، سیاسی و اخلاقی حمایت میں تیزی لائی جائے ۔
ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں 89 ویں یوم شہدا کے طور پرمنائے جانے کے موقع پر کیا جس میں13 جولائی 1931کو ڈوگرہ فوج کے ہاتھوں سری نگر میں 22 بے قصور کشمیریوںکو اس وقت شہید کیا گیا تھا جب یہ عبدالقدیرخان غازی کے خلاف مقدمے پر احتجاج کےلئے جمع ہوئے تھے اور ڈوگرہ فوج نے سری نگر جیل کے باہر موجودکشمیریوں پر اذان دینے پرفائرنگ کردی تھی۔کشمیریوں کی شہادت پرڈوگرہ راج کےخلاف اٹھنا کشمیریوں کی جدوجہدآزادی کی ابتداتھی۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ طاقت اور جبر کے زور پر کسی قوم کو دبایا نہیں جاسکتا۔ بے جی پی حکومت کا 2019 میں آرٹیکل 370 کے خاتمہ کااقدام قابل مذمت ہے جس نے مقبوضہ کشمیرکی آبادی کا تناسب آئینی دہشتگردی سے بدلنے کی کوشش کی ،جس کا مقصد بھارت غیرکشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر میں بساکر مسلم اکثریت ختم کرناچاہتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بابائے قوم محمد علی جناح ؒ نے دنیا پر دوٹوک الفاظ میں واضح کردیا تھا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے جس پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جاسکتا، ہندوستان کا کشمیر پر قبضہ ناجائز اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے لیکن افسوس حقوق بشیریت کےلئے صدائے احتجاج بلند کرنیوالوں اور آسمان سرپر اٹھانے والوں کی زبانیں معلوم نہیں کیوں بھارت کےخلاف گنگ ہیں۔
 علامہ ساجد نقوی کہاکہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔حکومت پاکستان کو اپنی سفارتی کوششوں کو مزید تیز کرنا ہوگا تاکہ مظلوم بھائیوں کو آزادی کی نعمت نصیب ہوسکے۔
بھارتی ظلم پر اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل تک چیخ اٹھے مگر افسوس آج بھی طاقت ور ممالک مفاد کی خاطر بھارت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
او آئی سی اور خصوصاً اثرو رسوخ رکھنے والی اسلامی ریاستوں کی خاموشی انتہائی تشویشناک ہے اورمفادات سے بالا تر ہو کر تمام اسلامی ممالک کو مظلوم کشمیریوں کی آزادی کیلئے بھر پور کردار ادا کرنا ہوگا۔
آخرمیں علامہ ساجدنقوی نے نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کو کشمیر پر قبضہ ختم کر دینا چاہیے اور کشمیری عوام کو آزادانہ رائے استعمال کرنے کا حق دینا چاہیے۔