مسلم لیگ نون کے وفد کی پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات
صوبہ پنجاب کے مرکزی شہر لاہور میں مسلم لیگ نون کے رہنماؤں نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات کی ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے نے مقامی ذرائع کے حوالےسے خبر دی ہے کہ مسلم لیگ نون کے تین رکنی وفد میں احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق نے بلاول ہاؤس لاہور میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور قمر زمان کائرہ سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی۔
لاہور میں مسلم لیگ نون کے وفد کی پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات ہوئی جس میں عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
بلاول ہاؤس لاہور میں ملاقات کے بعد دونوں پارٹیوں کی جانب سے کی گئی مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
پی پی رہنما قمرزمان کائرہ نے میڈیا سے بات میں بتایا کہ ہمارے درمیان جوائنٹ اپوزیشن کمیٹی بنانے پر اتفاق ہوا ہے،کمیٹی میں مسلم لیگ نون کے ایاز صادق، خواجہ آصف، مریم اورنگ زیب شامل ہیں۔
قمر زمان کائرہ کاکہنا تھا کہ اس معاملے پر اپوزیشن کی کوارڈینشن کافی دیر سے جاری تھی،اب ملک کو بحرانوں سے نکالنے کےلیے مشترکہ حکمت عملی ترتیب دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کی جماعتیں متفق ہیں یہ حکومت خود ایک بڑا مسئلہ ہے، اسمبلی کے اندر بھی بڑی سیریس قانون سازی ہونے جارہی ہے اور اپوزیشن جماعتیں بہتر کوآرڈینشن سے عوام کی فلاح کیلئے قانون سازی کی حمایت کریں گی۔
روزنامہ جھنگ نے خبر دی ہے کہ قمر زمان کائرہ نے بتایا کہ توقع ہے عید سےقبل ہوم ورک مکمل کرلیں گے، عید کے بعد لیڈرشپ کی سطح پر اے پی سی ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے خورشیدشاہ 10 ماہ سے جیل میں ہیں، ان پر الزامات ماضی میں سندھ ہائیکورٹ سے ختم ہوچکے ہیں، حمزہ شہباز بھی جیل میں ہیں۔
قمر زمان کائرہ کاکہا تھا کہ موجودہ حکومت کا تیسرا ہتھکنڈہ میڈیا کا گلا دبانا ہے، میر شکیل الرحمٰن بھی 4 ماہ سے جیل میں ہیں،انہیں فوری رہا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا اتفاق ہے کہ یہ حکومت سب سےبڑا مسئلہ ہے، نیب جتنا چاہے تشدد کرلے ہم نے آمروں کا سامنا کیا ہے جو کسی قانون کو نہیں مانتے تھے،ہم نے مارشل لاؤں کا سامنا کیا ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے ان کو جلد سے جلد فارغ کیا جائے، نیب کے ہتھکنڈے واضح ہوتے جارہے ہیں۔
اس موقع پر میڈیا سے بات میں رہنما نون لیگ احسن اقبال نے کہا کہ میں پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ اور بلاول بھٹو کا مشکور ہوں، شہباز شریف کی ہدایت پر ایاز صادق اور سعد رفیق بلاول بھٹو سے ملے ہیں۔
احسن اقبال نے بتایا کہ پاکستان پر کالے قانون مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہر آنے والے دن نیب نیازی گٹھ جوڑ مزید واضح ہوتا جارہا ہے۔
رہنما نون لیگ نے کہا کہ اس حکومت نے مہنگائی بے روزگاری کا زہر گھول دیا ہے، ملک میں آزادی اظہار رائے کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی گئی ہے، جبکہ حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے، وہ بھارتی مظالم کا تن تنہا مقابلہ کررہے ہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کو 72 سال کے بعد تجربہ گاہ نہیں بنایا جاسکتا ہے،ماضی میں ایسے تجربات نے پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے،معیشت تباہ ہوگئی، عوام کو بہتر معیار زندگی دینا دور کی بات ہوگئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موجودہ حالات میں گاڑیوں والے موٹر سائیکل پر آگئے ہیں، مزدور کسان اور ڈگری ہولڈر نوجوان پریشان ہیں،جبکہ موجودہ حکومت کی وجہ سے پاکستان کو داخلی اور خارجی خطرات کا سامنا ہے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ یہ حکومت ملکی شیرازہ بکھیر رہی ہے، اس حکومت سے نجات حاصل کرنا عوام کی امنگوں کی ترجمانی ہے،تمام جماعتوں سے مشاورت سے عید کے بعد اے پی سی ہوگی۔
احسن اقبال نے بتایا کہ ایسا قانون بنایا جارہا ہے جو نیب کا باپ نہیں دادا ہے،دو سال میں یہ حکومت اپکسپوز ہوگئی ہے، ہم نے حکومت کے کلہاڑوں کا مقابلہ کیا ہے،ہماری قیادت سے نچلی سطح تک سب نے جیلیں بھگتی ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ کورونا نے عمران خان کو بچایا ہے،اس وباء نے حکومت کو لائف لائن اور آکسیجن دی ہے،ہم کورونا کی موجودگی میں عوامی زندگیوں سے نہیں کھیل سکتے۔