پاراچنار| دہشت گردی اور حکومتی بے حسی کے خلاف مظاہرہ + تصاویر
صوبہ خیبر پختون خواہ کے علاقے بالش خیل میں عوام نےدہشت گردی، انتہا پسندی اور حکومتوں بےحسی کے خلاف مظاہرہ کیا ہے.
تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، مین ٹل پاراچنار روڈ پر کل چنار اباد سے سمیر عباس تک احتجاجی ریلی نکالی گئی اور بالیش خیل کے سینکڑوں گھرانو کے ساتھاظھار یکجھتی کرتے جوئے دھرنے کے پنڈال میں اکھٹے ھوئے۔
واضح رھے ،سینکڑوں کی تعداد میں جن میں بچوں کی خاصی تعدادشامل ھے
ضلع کرم کے بالش خیل قبائل کے شیعہ خاندانوں نے احتجاجا اپنے علاقے سے نقل مکانی کرکے گزشتہ ھفتے سے احتجاجی دھرنا شروع کیا ھےاور پاڑہ چمکنی قبائل کا زمینوں پر قبضہ ختم کرانے میں حکومت کی عدم دلچسپی اور ناانصافیوں کے خلاف احتجاجا گھروں کی چابیاں حکومت کے حوالے کرنے کا اعلان کیا ہے
لوئر کرم کے علاقے سمیر میں قائم کئے گئے احتجاجی کیمپ میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علمای کرام اور بالش خیل کے دیگر عمائدین نے خطاب کرتے ھوئےکہاھے کہ ان کے ہزاروں ایکڑ اراضی پر پاڑہ چمکنی قبائل نے قبضہ کرلیا ہے اور عدالت کی جانب سے ان کے تعمیرات مسمار کرنے کے حکم کے باوجود قابضین کے خلاف کسی قسم کاروائی نہیں کی جارہی بار بار انتظامیہ سے رجوع کرنے اور احتجاج کے باوجود مسئلے کے حل کیلئے کوئی قدم نہیں اٹھایا جارھا اور گذشتہ مہینے اس اراضیکے حوالے سے جھڑپوں کے بعد انتظامیہ اور پولیس سمیت متعلقہ حکام نے بالش خیل قبائل کو حقوق دینے کی بجائے ان پر مزید مظالم ڈھائے ھیں اور بے گناہ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ھے.
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بالش خیل قبائل نے حکومت کی ناانصافی پر مبنی فیصلوں کے خلاف احتجاجاً سینکڑوں خاندانوں کے ساتھ نقل مکانی کرلی اور ٹل پارہ چنار مین شاہراہ کے کنارےفٹبال گراؤنڈ پر احتجاجی کیمپ لگاکر دھرنا دے رہے ہیں اور مسئلے کے حل تک دھرنا اور احتجاج جاری رہنے کا عزم کئے ھوئے ہیں۔
رہنماؤں نے کہا ھےکہ ہماری ہزاروں ایکڑ اراضی پر پاڑہ چمکنی قبائل نے قبضہ کیا ہے اگر ہماری زمینیں واگزار نہ کی گئی تو حکومت ہمارے گھر بھی قابضین کے حوالے کردے جس کیلئے ہم اپنی مکانات کی چابیاں حکومت کے پاس احتجاجا جمع کررہے ہیں رہنماؤں نے کہا کہ قابضین کی بجائے مظلوم فریق پر ایف آئی آر درج کرا کر انتظامیہ نے ظلم کے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں ۔
واضح رھے کہ ضلع کرم کے ایم این اے ساجد طوری کا کہنا ھے کہ بالش خیل کے مسئلے کے حل کیلئے ضلعی انتظامیہ سے بات چیت کا عمل جاری ہے مذاکراتی عمل میں فریقین کے پانچ پانچ عمائدین بھی لئے جائیں گے جس کے بعد حدود معلوم کرینگے
کل بروز جمعرات پارہ چنار شھر کے طوری مارکیٹ میں ایک بم دھماکے میں تقریبا 20 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ چند افراد کو زخمی حالت میں پشاور منتقل کیا گیا ھے ۔
دھماکے امدادی کاموں کے فورا بعد سینکڑوں جوانوں نے پارہ چنار پریس کلب کے سامنے مین روڈ پر دھرنا دیا اور اعلان کیا کہ جب تک حکومت اور فوجی حکام اس دھماکہ کرنے والے سھولت کاروں کو نھیں پکڑین گے اور قرار واقعی سزا نھیں دینگے ،جنکا وعدہ پیچھلے سال فوج کے سربران جنرل باجوہ نے خود پارہ چنار آکرکیا تھا ،اپنا دھرنا خاری رکھیں گے۔تاھم اطلاعات کے مطابق کل رات گئے تک سرکاری حکام فوجی مسئولین اور علاقے کے پارلیمینٹرینز نے دھرنے کے مسئولان سے مذاکرات کرنے اور وعدے دینے کے بعد نوجوانوں کے دھرنے کے ختم ہونے کا اعلان کیا ھے.