مشرقی افغانستان میں داعش کا جیل پر خودکش حملہ/ 50 قیدی فرار، فورسز کے ساتھ جھڑپیں جاری


ننگرہار جیل پر داعش کا خودکش حملہ، جیل میں قید داعشی دہشت گردوں کو آزاد کرانے کی کوشش، 50 قیدی فرار، سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں جاری۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ ننگرہار کے گورنر کے ترجمان ''عطاء اللہ خوگیانی'' کا کہنا ہے جلال آباد جیل کے گیٹ پر کار بم دھماکہ کیا گیا، جس کے بعد متعدد مسلح حملہ آور جیل میں داخل ہوئے۔

صوبائی کونسل کے ممبر ''سہراب قادری'' نے بتایا کہ کار بم دھماکے کے بعد جیل میں مزید دو دھماکے ہوئے اور پولیس فورسز نے حملہ آوروں کے خلاف کارروائی شروع کی۔

قادری نے مزید کہا کہ جھڑپوں میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 25 دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا  کہ 50 سے زیادہ قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جیل میں تقریبا 1500 قیدی موجود تھے، ان میں سے 700 کو فرار ہونے کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق اسی جیل میں تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے 300 قیدی ہیں۔ فورسز اور داعشی دہشت گردوں کے مابین جھڑپوں میں کم از کم 13 شہری ہلاک اور 59 دیگر زخمی ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل کے اندر کم از کم آٹھ حملہ آور موجود ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے جیل کا گھیراو کیا ہوا ہے،  خودکش حملہ آوروں نے قیدیوں کو وہاں سے فرار ہونے کا کہہ رہے ہیں۔

حملہ آور جیل کو آگ لگانے کی دھمکی دے رہے ہیں۔