پاک ایران و افغان سرحد کی بندش سے مقامی افراد شدید مشکلات کا شکار


جمعیت علماء اسلام کے رہنما و سابق رکن قومی اسمبلی انجینئر حاجی عثمان بادینی نے کہا ہے کہ پاک ایران اور افغان سرحد کی بندش اور روزگار نہ ہونے کی وجہ سے مقامی افراد شدید مشکلات کا شکار اور دو وقت کی روٹی کے محتاج ہوگئے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، جمعیت علماء اسلام کے رہنما و سابق رکن قومی اسمبلی انجینئر حاجی عثمان بادینی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت غریب عوام کو ریلیف دینے میں نا کام ہوگئی‘تبدیلی کے دعویداروں کے تمام دعوے دھرے رہ گئے اور وعدے جھوٹے ثابت ہوئے۔

حکومت فوری طور پر بارڈر سے منسلک علاقوں میں روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ عوام کی ریلیف کیلئے اقدامات کرے۔

مختلف وفود سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجلی گیس پٹرولیم و دیگر اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ کر کے مہنگائی کا طوفان برپا کر دیا جس سے غریب عوام کی چیخیں نکل گئیں۔

 انہوں نے کہا کہ پاک افغان و ایران سرحد کی بندش کی وجہ سے وہاں کی مقامی آبادی روزگار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار اور دو وقت کی روٹی کی محتاج ہوگئی۔

روزگار نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کا پیٹ پالنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔ جب سے حکومت آئی ہے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے ان سے روزگار بھی چھین لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بھوک کے ستائے عوام خودکشیوں پر مجبور ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاک ایران و افغان سرحد فوری طور پر کھولتے ہوئے روزگار کے مواقع پیدا کرے۔