ہنرمند افرادی قوت برآمد کرنا اولین ترجیح ہے، زلفی بخاری


وزیر اعظم کے معاون خصوصی اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ ہنرمند افرادی قوت برآمد کرنا اولین ترجیح ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، وزیر اعظم کے معاون خصوصی اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ 10 سال بعد پاکستانی ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کویت پہنچ گئے۔

ہم نیوز کے پروگرام صبح سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے کہا کہ میں گزشتہ دنوں ملک سے باہر کام سے گیا تھا لیکن مجھے فرار سمجھا گیا۔ مجھے فرار ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ روز ویلٹ سے متعلق بے بنیاد باتیں کی گئیں جبکہ ہم نے روز ویلٹ کے قرضے دے کر اس کو اپنا بنا لیا۔ ہم روز ویلٹ کی مکمل ملکیت پاکستان کے پاس ہے۔

زلفی بخاری نے کہا کہ کویت نے پاکستانیوں سے متعلق نرم رویہ اپنایا ہوا ہے اور وہ  ایک ہزار سے زائد پاکستانی ہیلتھ پروفیشنلز کو روزگار فراہم کرنے کا خواہاں ہے جبکہ ہم نے کویت سے کہا ہے کہ ہم آپ کو ایک لاکھ تک افراد دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 440 افراد کا کوٹہ پورا کر لیا اور گزشتہ روز کچھ لوگوں کو کویت بھیج دیا گیا ہے۔ ہم ہنر مند افراد کو کویت بھیج رہے ہیں اور جو افراد کویت جا رہے ہیں وہ بہترین کام کے ساتھ واپس آئیں گے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت کا ہنرمند افراد کا یہ منصوبہ بہترین پراجیکٹ ہے جبکہ ہماری حکومت کا ہنرمند افرادی قوت برآمد کرنا اولین ترجیح ہے۔ کویت سے معاملات طے کرنے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے معاونت کی۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث قطر اور سعودی عرب سے پاکستانی ہنرمندوں کی مانگ تھی تاہم اب سعودی عرب میں صورتحال مستحکم ہے اور کام چل رہا ہے۔ دبئی سے ہمارے لوگ واپس آئے تھے لیکن اب ان کو بھی واپس بھیجا اور مزید کو بھی بھیج رہے ہیں۔

زلفی بخاری نے کہا کہ ہم اپنے یوتھ کو تربیت دے کر جاپان بھی بھیج رہے ہیں اور اس کے علاوہ جرمنی کی طرف سے بھی گرانٹ ملا ہے جس پر کام کر رہے ہیں۔