مقبوضہ کشمیر میں بھارتی شہریوں کو زمین خریدنے کی اجازت مل گئی


بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لیے زمینوں سے متعلق قانون میں ترامیم متعارف کروا دی ہیں جس کے تحت بھارت کی کسی بھی ریاست کا شہری مقبوضہ علاقے میں اراضی حاصل کر پائے گا۔

تسنیم خبررساں ادارےنےبھارتی ذرائع کے حوالےسے خبر دی ہے کہ بھارت کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ نیا قانون ‘یونین ٹریٹری آف جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن(ایڈاپٹیشن آف سینٹرل لاز) تھرڈ آرڈر 2020’ کا نفاذ فوری طور پر ہوگا۔

اس سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر کے مستقل رہائشی ہی خطے میں اراضی خرید سکتے تھے لیکن اب اس قانون کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔

بی جے پی حکومت نے قانون بنایا تھا کہ بھارت کی کسی بھی ریاست کا شہری مقبوضہ خطے میں جائیداد بنا سکتا اور ملازمت بھی حاصل کرسکتا ہے۔

 دوسری طرف مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں بی جے پی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ ‘مقبوضہ جموں و کشمیر کی زمینوں کی ملکیت کے حوالے سے ترامیم ناقابل قبول ہیں، ڈومیسائل قانون کے تحت بھی غیر زرعی اراضی کی خریداری اور زرعی اراضی کی منتقلی کو آسان بنا دیا گیا تھا یہاں تک کہ وہ بھی ختم ہوگیا’

۔عمر عبداللہ نے کہا کہ ‘اب مقبوضہ جموں و کشمیر کو برائے فروخت کردیا گیا ہے، جس سے غریب زمینداروں کو مشکلات کا سامنا ہوگا’۔