سعودیہ عرب کے خلاف مقدمے کا امریکی بل منظور
امریکی سینیٹ کے بعد ایوان کے نمائندگان نے بھی 11 ستمبر 2001ء کو امریکہ پر حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کی جانب سے سعودی حکومت پر مقدمے کے حوالے سے بِل منظور کرلیا ہے۔
تسنیم نیوز کے مطابق، امریکی ایوان کے نمائندگان نے 11 ستمبر 2001ء کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کی جانب سے سعودی عرب کی حکومت پر مقدمے کے حوالے سے بل منظور کرلیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ رواں سال مئی کے مہینے میں امریکی سینٹ میں دہشت گردوں کے مالی معاونت کاروں کے خلاف انصاف کے قانون کا بل متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا۔
مذکورہ بل کی منظوری کے خلاف سعودی حکومت کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی اور امریکہ کو متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر سعودی حکومت کو 15 سال قبل ورلڈ ٹریڈ سینٹر پرہونے والے حملوں میں کسی بھی قسم کے کردار کا ذمہ دار قرار دینے کے حوالے سے قانون بنایا گیا تو وہ امریکہ میں اپنے تقریبا 750 ارب ڈالرز کے اثاثوں کو فروخت کردے گا۔
تاہم امریکی سینٹ اور ایوان نمائندگان سے منظوری کے بعد اب یہ بل دستخط کے لیے امریکی صدر براک اوباما کو بھیجا جائے گا۔
یاد رہے کہ نائن الیون کے واقعے میں 2996 افراد ہلاک اور 6 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
حملوں میں استعمال ہونے والے 4 طیاروں کو ہائی جیک کرنے والے 19 میں سے 15 افراد سعودی شہری بتائے جاتے ہیں۔
تاہم سعودی عرب کی جانب سے ان حملوں میں کسی بھی قسم کے کردار کی مسلسل تردید کی جاتی رہی ہے۔