عید الاضحیٰ کی آمد پر مویشی منڈیوں میں مندی کا رجحان/ تصویری رپورٹ
پاکستانی قوم ہمیشہ کی طرح اس سال بھی عیدالاضحیٰ منانے کے لئے پرجوش نظر آرہی ہے تاہم جانوروں کی آسمان چھوتی قیمتیں مویشی منڈیوں میں مندی کا سبب بن رہی ہیں۔
خبر رساں ادارے تسنیم کے اسلام آباد نمائندے کی رپورٹ کے مطابق، مسلمان ہر سال سنت ابراہیمی علیہ السلام کی یاد تازہ کرنے کیلئے عید الاضحی بڑے جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ اللہ کی راہ میں جانور قربان کئے جاتے ہیں، پاکستان بھر میں عید الاضحی کے آتے ہی مویشی منڈیاں بھی سج جاتی ہیں۔ اسی سلسلہ میں جڑواں شہروں میں بھی مختلف مقامات پر منڈیاں سج گئی ہیں۔ زمیندار رنگوں سے سجے جانوروں کے ساتھ منڈیوں کا رخ کر رہے ہیں۔
تسنیم نیوز نے گزشتہ روز جڑواں شہروں کی چند منڈیوں کا سروے کیا، اس موقع پر پتہ چلا کہ منڈیوں میں جانوروں کا رش تو بڑھ گیا ہے لیکن خریداروں نے تاحال مویشی منڈیوں کا رخ نہیں کیا۔
منڈیوں میں مال کی بحتاط کی ایک بڑی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ افغان مہاجرین وطن واپسی سے قبل اپنا سارا مال بیچنے کے خواہاں ہیں۔ تاہم منڈیوں میں مال کی بحتاط کے باوجود داموں میں کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔
ایک بکرے کی قیمت ایک لاکھ بیس ہزار بتانے والے زمیندار کا کہنا تھا کہ سارا سال اس پر خطیر رقم خرچ کی ہے، اس جانور کے ناز نخرے اٹھائے ہیں، اب اسے کیسے کم قیمت پر بیچ سکتے ہیں۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ حکومت کی جانب سے پرائس کنٹرول کا کوئی مناسب انتظام نہیں کیا گیا تاہم ٹیکس وصولی کے لئے ڈنڈا بردار فورس تعینات کر دی گئی ہے۔
کانگو وائرس کا خطرہ بھی منڈلا رہا ہے، اس کی روک تھام کے لئے بھی مویشی منڈیوں میں کوئی خاطر خواہ انتظام دیکھنے میں نہیں آیا۔
منڈی میں موجود جانور کڑی دھوپ میں کھڑے کئے جاتے ہیں، جن کے چارے اور پانی کا بھی مناسب بندوبست موجود نہیں ہے۔ عید قربان ہمیں قربانی کا درس دیتا ہے تاہم منڈی مویشیوں میں خرید و فروخت کے لئے آنے والے اس جذبے سے محروم دکھائی دیتے ہیں۔