سابق بھارتی افسران نے بھارت کو پاکستان سے جنگ کا مشورہ دے دیا
بھارتی فوج کے بعض افسران نے پاکستان کو گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہیڈکوارٹر پر حملے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دینا چاہئے۔
خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، بھارت کے چند سابق اعلیٰ فوجی افسران نے اپنے بیان میں حکومت کو پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کا مشورہ دے ڈالا۔
ایکسپریس نیوز نے خبر دی ہے کہ بھارت نے گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہیڈکوارٹر پر حملے میں 17 اہلکاروں کی ہلاکت کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہراتے ہوئے حسب سابق الزامات لگانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ سے تو یوں بھی ذمہ دارانہ صحافت کی امید نہ تھی لیکن بھارتی سیاسی و عسکری قیادت نے بھی حملے کی تحقیقات کا انتظار کرنے کی زحمت گوارہ نہیں کی اور پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی میں مصروف ہو گئے۔
بھارتی وزیر داخلہ نے آؤ دیکھا نہ تاؤ، پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دے ڈالا۔
اسی طرح بھارتی سابق لیفٹیننٹ جنرل بی ایس جسوال نے بیان دیا ہے کہا اگر ضرورت پڑی تو پاکستان کےخلاف کارروائی میں دیر نہیں کرنا چاہئے اور یہ کارروائی اس وقت تک جاری رکھنی چاہئے جب تک پاکستان کو کوئی ظاہری نقصان نہ پہنچے۔
سابق میجر گوریو آریا کا کہنا ہے کہ بھارت کو پاکستان کے خلاف جلد کارروائی کرنا ہوگی۔ پاکستان بھارت میں مسلسل دہشت گردی کررہا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ جانتا ہے کہ ہماری طرف سے کوئی جوابی کارروائی نہیں کی جارہی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے علاقے بارہ مولا میں بھارتی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر مسلح افراد نے حملہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں 17 اہلکار ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔