شام کا علاقہ الوعر مسلح گروہوں سے خالی کرا لیا گیا
مسلح گروہوں کا آخری دستہ حمص شہر کے مضافاتی علاقے الوعر سے شمالی شام کے صوبے ادلب منتقل کر دیا گیا ہے۔
تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، مسلح اپوزیشن عناصر کا آخری گروہ بھی حمص شہر کے مضافاتی علاقے الوعر سے نکال دیا گیا ہے۔ مسلح گروہوں کے آخری دستے کو سبز رنگ کی بسوں میں سوار کرکے صوبہ ادلب روانہ کر دیا گیا ہے۔
اس گروہ میں 131 مسلح اور 119 خاندانوں کے افراد شامل ہیں۔
ان مسلح افراد میں بڑی تعداد دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ اور احرام الشام کی ہے۔
اب تک 250 مسلح گروہوں کو ان کے اہل خانہ سمیت الوعر سے نکالا جاچکا ہے۔
شامی حکومت کے مفاہمتی کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلح گروہوں کے نکلنے کے بعد ہر قسم کے بھاری اور چھوٹے ہتھیار جمع کر کے حکومت کے حوالے کیا جائےگا۔
الوعر قصبے کی تمام عمارتوں پر شامی پرچم لہرائے گئے ہیں اور پناہگزینوں کی واپسی کے لئے راہ ہموار کردی گئی ہے۔
پچھلے تین ہفتوں کے دوراں 44 مسلح افراد نے خود کو شامی فوج کے حوالے کیا تھا اور صدر بشار الاسد کی طرف سے معافی ملنے کے بعد اب وہ اپنے اہل خانہ کے پاس سکون کی زندگی گزار رہے ہیں۔
یاد رہے کہ شامی حکومت اور مسلح گروہوں کے درمیان مذاکرات کے بعد ان افراد کو الوعر علاقے سے نکال دیا گیا ہے۔