سیاحت کے عالمی دن کی مناسبت سے پاکستان کے تفریحی اور سیاحتی مقامات کی ایک جھلک
سیاحت کا یہ عالمی دن ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کی ایگزیکٹیو کونسل کی سفارشات پر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی قرارداد کے مطابق 1970 سے منایا جارہا ہے۔
تسنیم نیوز کے مطابق، یہ دن منانے کا مقصد دنیا کو یہ باور کرانا ہے کہ سیاحت بین الاقومی برادری کے لئے ناگز یر ہے اور سیاحت سماجی، ثقافتی اور اقتصادی حالات پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔
ہر سال اس عالمی دن کا ایک منفرد موضوع ہوتا ہے۔ اس سال کا موضوع ہے، سیاحت سب کیلئے، عالمی رسائی کا فروغ۔
پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ایک ممالک میں ہوتا ہے جو بیک وقت قدرتی خوبصورتی، مذہبی، سیاحتی اور تاریخی مقامات سے مالامال ہیں۔
اسی دن کی مناسبت سے قارئین کی خدمت میں پاکستان کے چند سیاحتی مقامات کے مناظر پیش خدمت ہیں۔
پاکستان کے حسین میدانوں میں ایک شان بےنیازی سے قائم تناور درخت
پھیلتی سمٹتی روشنیوں کے حلقے
پاکستان کے پہاڑوں سے جاری شفاف پانیوں کے چشمے
پاکستان کی وادی وادی میں اٹکھیلیاں کرتی ندیاں
پاکستان کی چھاتی پر رواں دواں دریا، اس کی پیشانی سے پھوٹتی اللہ کی رحمت کے سلسلے ہیں
مہکتے سبزوں میں آسمان پر ستاروں کی مانند دمکتے پھول اور ان پر سچے موتی کے سے پاکیزہ شبنمی قطرے
ملک کے دلکش قدرتی مناظر کے بیشتر علاقے صوبہ خیبر پختونخواہ اور شمالی علاقہ جات میں واقع ہیں ان میں مشرق کے سوئٹزرلینڈ وادی سوات کے علاوہ رومان پرور وادی کاغان، گلیات، وادی کیلاش، وادی ہنزہ، شنگریلا وغیرہ کی خوبصورتی ملکی وغیرملکی سیاحوں کی خاص توجہ کے مرکز ہیں۔
لہلہاتی فصلوں کی بہار کے عقب میں مسکراتے چمن اور اس پاک سرزمین کا کونہ کونہ چومتی ترو تازہ ہوا کے رقصاں جھونکے پاکستان کی عظمت کے گیت گا رہے ہیں۔
پاکستان میں اگرچہ کے ٹو، نانگا پربت، چترال، اسکردو، گلگت، ہنزہ، سوات، ہزارہ، گلیات اور کشمیر کے پہاڑی سلسلے سیاحوں کے لئے کشش کا باعث ہیں لیکن شمالی علاقہ جات میں مناسب ذرائع آمد ورفت اور دنیا سے براہ راست فضائی رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے خواہش کے باوجود سیاحوں کی اکثریت یہاں نہیں پہنچ پاتی۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت قدرتی حسن سے مالا مال ان مقامات میں سیاحت کے فروغ کے لئے موثر قدم اٹھائے تاکہ دنیا بھر سے سیاح پاکستان آ کر اپنی سیاحت کی پیاس بجھا سکیں۔