ماسکو: امریکہ شام میں تعاون کو التوا میں ڈال کر روس کو مورد الزام ٹہرانے کا ارادہ رکھتا ہے
روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شامی بحران کو حل کرنے کے بارے میں ماسکو کے ساتھ تعاون کو التوا میں ڈال کر امریکی فیصلے پر رد عمل ظاہر کیا ہے۔
خبر رساں ادارے تسنیم نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخاروف نے پیر کے روز ایک کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ امریکہ کی کوشش ہے کہ شام جنگ بندی کے بارے روس کے ساتھ تعاون کو ملتوی کر کے الزام کو عملی طور پر روس کے سر ڈال دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے اہم حصوں پر واشنگٹن نے ابھی تک عمل ہی نہیں کیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ شام کے بحران کے حل کے بارے میں ماسکو کے ساتھ دو طرفہ رابطوں کو واشنگٹن کی طرف سے التوا میں ڈال دیا گیا ہے۔
حالیہ دنوں میں شامی بحران پر امریکہ اور روس کے درمیان اختلافات بڑھ گئے ہیں۔ اس لئے کہ امریکہ نے روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ حلب میں شامی فوج کے نئے آپریشن کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔
جبکہ روس نے بھی اعلان کیا ہے کہ امریکہ گزشتہ ماہ ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کی دفعات پر عمل کرنے میں ناکام رہا ہے۔