افغانستان میں جاری جنگ میں کسی بھی فریق کو فاتح قرار نہیں دیا جا سکتا
امریکی وزیر خارجہ نے افغانستان کے حوالے سے منعقدہ برسلز کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ افغان طالبان کو مفاہمت کرنی چاہئے کیونکہ اس ملک میں جاری جنگ میں کسی بھی فریق کو فاتح قرار نہیں دیا جاسکتا۔
خبر رساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے افغانستان کے حوالے سے منعقدہ برسلز کانفرنس کے دوران کہا: افغان طالبان کو مفاہمت کا راستہ اختیار کرنا چاہئے کیونکہ اس ملک میں جاری جنگ میں کسی بھی فریق کو فاتح قرار نہیں دیا جاسکتا۔
کیری نے تاکید کی کہ افغان طالبان کو بھی حکمتیار کی پارٹی حزب اسلامی کی طرح مفاہمت کا راستہ اختیا کرنا چاہئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کے مشکلات کو عسکری کاروائیوں کی بجائے سیاسی مفاہمت کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن افغان طالبان اور کابل حکومت کے درمیان جاری کشیدگی کو حل کرنے کے لئے ایک مناسب راستے کی تلاش میں ہے کیونکہ اس جنگ میں کوئی بھی فریق کی فاتح نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حزب اسلامی افغانستان کی کابل حکومت سے معاہدہ افغان طالبان کے لئے ایک نمونہ ہے۔
یاد رہے کہ یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے افغان حکومت اور حکمتیار کے درمیان معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ یورپی یونین کابل حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مفاہمت کے لئے کوششیں کرتا رہے گا۔
افغانستان کے بارے میں دو روزہ برسلز کانفرنس بیلجیم میں اختتام پذیر ہوا ہے جس میں وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھی شرکت کی اور افغانستان کے لئے 50 کروڑ امریکی ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا۔
مشیر خارجہ نے افغان طلبا کے لئے 3 ہزار وظائف کا بھی اعلان کیا۔
اس کانفرنس میں 70 ممالک سمیت 30 بین الاقوامی تنظیموں نے حصہ لیا۔