امریکہ اور بھارت کی قربت کے باعث پاکستان اور روس قریب آ رہے ہیں


امریکہ اور بھارت کی قربت کے باعث پاکستان اور روس قریب آ رہے ہیں

مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ امریکہ اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی قربت کے باعث پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات فروغ پا رہے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے امریکہ کے دورے پر گئے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ امریکہ اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی قربت کے باعث پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات فروغ پا رہے ہیں۔

مشاہد حسین سید کے بیان کے مطابق، ہم گزشتہ کچھ عرصے سے امریکا کی پالیسیوں میں تبدیلی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2006 میں گجرات مسلم کش فسادات پر امریکی محکمہ خارجہ نے اس وقت کے ریاست کے وزیراعلیٰ نریندر مودی کو ویزا دینے سے انکار کیا تھا لیکن جب وہی مودی بھارت کے وزیراعظم منتخب ہوئے تو امریکہ نے سیاسی مفادات کی خاطر اپنی پالیسی میں تبدیلی لاتے ہوئے مودی کو ویزا جاری کردیا۔

مشاہد حسین سید نے کہا کہ اس وقت امریکہ کا سب سے بڑا مفاد افغانستان میں استحکام اور انسداد دہشت گردی ہے جس کے لیے پاکستان کا تعاون ناگزیر ہے۔

پاکستان نہ صرف امریکہ کو یہ تعاون فراہم کر رہا ہے بلکہ خود بھی اس تعاون کی بھاری قیمت چکا رہا ہے۔

پاک ۔ روس تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہر عمل کا ایک ردعمل ہوتا ہے، جب امریکہ اور بھارت کے درمیان تعلقات کو فروغ ملا اور امریکی صدر براک اوبامہ نے دو بار بھارت کا دورہ کیا تو روس کو پاکستان سے تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت محسوس ہوئی اور وہ پاکستان کے قریب آیا۔

اسی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔

یہ ایک قدرتی بات ہے کہ اگر امریکہ بھارت سے تعلقات کو فروغ دے سکتا ہے تو پاکستان بھی روس سے تعلقات کو فروغ دے سکتا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ روس نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے دیگر ممالک سے بھی تعلقات کو فروغ دے رہا ہے حتیٰ کہ وہ افغان طالبان سے بھی پس پردہ مذاکرات کر رہا ہے۔

خطے کی پل پل بدلتی سیاسی حالت پر کڑی نگاہ رکھنے والے ماہرین کے تجزیے کے مطابق، ایک جانب جہاں امریکہ کے مئی 2011 میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کی ایبٹ آباد خفیہ کاروائی اور سلالہ چیک پوسٹ پر نیٹو طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں 24 پاکستانی فوجیوں کی شہادت کے بعد اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات قدرے سرد ہوئے ہیں وہیں مودی اور صدر اوبامہ کے بیچ بڑھتی نزدیکیاں ماسکو اور نئی دلی میں دوریاں پیدا کر رہی ہیں۔

سیاسی دنیا کا یہ بدلتا موسم کہیں نہ کہیں پاکستان اور روس کے درمیان قربتیں بڑھانے کا سبب بن رہا ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری