پاکستان کے سیاسی اکابرین کی جانب سے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت
پاکستان کے سیاسی حکام نے اپنے بیانات میں حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں کو میدان کربلا میں راہ خدا میں شہید ہونے پر خراج عقیدت پیش کیا۔
خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، صدر اور وزیراعظم پاکستان سمیت مختلف سیاستدانوں کی جانب سے 10 محرم الحرام کی نسبت سے پیغامات جاری کئے گئے ہیں۔
جیو نیوز نے رپورٹ دی ہے کہ صدر مملکت ممنون حسین نے یوم عاشور پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ نواسہ رسول صلی علیہ و آلہ وسلم نے کربلا میں قربانی دے کر سبق دیا کہ نظریہ اور مقصد کے سامنے کسی چیز کی اہمیت نہیں۔
امام حسین علیہ السلام نے بھی ایک عظیم مقصد کیلیے قربانی پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ یوم عاشور تاریخ اسلام ہی نہیں عالمی تاریخ کا اہم دن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضروری ہے کہ ہم اسوہ شبیری سے رہنمائی حاصل کریں۔ عظیم قربانی کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ مسلمانوں کو متحد کردیا جائے۔ عظیم قربانی سے روشنی حاصل کر کے شدت پسندی اوربیرونی خطرات سے نمٹ سکتے ہیں۔
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ امام عالی مقام علیہ السلام نے دنیا کو سبق دیا کہ حریت ایک بنیادی حق ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے پیغام دیا کہ محرم ہمیں واقعہ کربلا کی یاد دلاتا ہے جب امام حسین علیہ السلام نے ظلم و جبر کی اطاعت کی بجائے شہادت کا راستہ اختیار کیا۔ انہوں نے کہا حق کی حفاظت اپنی جان کی حفاظت سے زیادہ ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امام عالی مقام علیہ السلام کا پیغام پوری انسانیت کے لیے مشعل راہ ہے اور تاریخ عالم میں نواسہ رسول صلی علیہ و آلہ وسلم کی قربانی اور صبر کی مثال نہیں ملتی۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج کے دن ہمیں فروعی، لسانی اور صوبائی اختلافات کو بھلانا ہوگا۔
اے آر وائی نیوز نے اطلاع دی ہے کہ گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ کا کہنا ہے کہ جب بھی باطل کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کا ذکر آئے گا تو تاریخ انسانیت میں حضرت امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کی بے مثال جرأت، بہادری اور لازوال قربانیوں کی گونج سنائی دے گی۔
یوم عاشورہ کے دن اپنے پیغام میں صوبہ پنجاب کےگورنر رفیق رجوانہ نے کہا کہ شہدا ئے کربلا نے مظلوم انسانیت کو ظالمانہ نظام کے خاتمے اور ظلم و جبر کے خلاف ڈٹ جانے کا حوصلہ اور حق نوائی کا بے مثال درس دیا۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ عاشورہ محرم جہاں ہمیں شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے وہیں ہمیں یہ سبق بھی دیتا ہے کہ آزمائش کی ہر گھڑی میں صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے حضور سر خرو ہوا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ کربلا کی یاد منانے اور حق و سچ کی سربلندی کی خاطر حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے جاں نثار ساتھیوں کی عظیم قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھتے ہوئے ملک کو اندرونی اور بیرونی خطرات سے محفوظ رکھیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ باطل پر فتح ہمیشہ حق اور سچ کی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ کربلا حق اور باطل کے مابین مقابلہ تھا، شہدائے کربلا نے معاشرے کی ناانصافیوں کے خلاف جانیں قربان کیں ہیں۔
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے ظلم و جبر کے خاتمے کے لیے میدان کربلا میں لازوال قربانی پیش کی جس کی روئے زمین پر مثال ممکن نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے یزید اور اس کے حواریوں کو راہ راست پر لانے کے لیے انہیں امن کا پیغام دیا۔
حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے رفقاء کی قربانی نے حیوانیت اور انسانیت کے درمیان ایک حد قائم کر دی۔
پرویز خٹک کا مزید کہنا ہے کہ ظلم کے سامنے سینہ سپر ہونا اور مظلوم کی مدد کرنا شہدائے کربلا کی قربانی کا اصل فلسفہ ہے۔
اسی طرح پاکستان کی مختلف سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں نے اپنے بیانات میں شہدائے کربلا سے عقیدت کا اظہار کیا۔