کراچی: احتجاجی دھرنا دینے والوں کے خلاف پولیس کی کارروائی
کراچی میں جاری فرقہ وارانہ قتل و غارت اور گرفتاریوں کے خلاف کراچی کے علاقے ملیر میں احتجاجی دھرنا دینے والے مظاہرین پر پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ، شیلنگ اور گرفتاریاں شروع کی گئی ہیں۔
خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، شیعوں کی طرف سے حکومت کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر 48 گھنٹوں میں گرفتار علما اور مومنین، خاص طور پر فیصل رضا عابدی کو رہا نہیں کیا گیا تو کراچی کو چاروں اطراف سے بند کر دیں گے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ دھرنا مطالبات منظور ہونے تک جاری رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق، مظاہرین نے ریلوے ٹریک اور نیشنل ہائی وے کو بھی بند کر دیا ہے۔
دوسری جانب پولیس نے مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شیلنگ اور گرفتاریاں شروع کردی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، کراچی کے علاقے ملیر پندرہ میں اہل تشیع برادری کی جانب سے شہر میں فرقہ وارانہ قتل و غارت اور گرفتاریوں کے خلاف جاری دھرنے کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کا سلسلہ شدت کے ساتھ جاری ہے۔
پولیس کی جانب سے دھرنے میں شریک دو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ دو دنوں میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی اور آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ مولانا مرزا یوسف حسین سمیت متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ آج صبح مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ احمد اقبال کو بھی اپنی راہئش گاہ سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔