حکومت نے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر راحیل شریف کو این او سی جاری کردیا + ویڈیو
پیپلز پارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ راحیل شریف کو سعودی اتحاد کی نوکری کے لئے این او سی جاری کرنے سے پہلے پارلیمنٹ میں اس معاملہ کو لایا جائے گا، تعجب ہے کہ حکومت نے پارلیمان کی رائے نہیں لی، ان شرائط اور ان حدود و قیود کی بات نہیں کی گئی، جس کے تحت سابق آرمی چیف کو سعودی اتحاد کی نوکری کے لئے این او سی جاری کیا گیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے تسنیم نیوز کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف کو سعودی اتحاد کی نوکری کے لئے این او سی جاری کرنے سے پہلے پارلیمنٹ میں اس معاملہ کو لایا جائے گا، تعجب ہے کہ حکومت نے پارلیمان کی رائے نہیں لی، ان شرائط اور ان حدود و قیود کی بات نہیں کی گئی، جس کے تحت سابق آرمی چیف راحیل شریف کو سعودی اتحاد کی نوکری کے لئے یہ این او سی جاری کیا گیا ہے
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں یہ طے ہوا تھا کہ سعودی الائنس کے اغراض و مقاصد اور دیگر اہداف کے بارے میں حکومت پارلیمان کو اعتماد میں لے گی، افسوس کی بات ہے کہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر یہ این او سی جاری کر دیا گیا، ہم حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ اس الائنس کے اہداف اور مقاصد کے بارے میں پوچھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نے پارلیمنٹ کے فلور پر کہا تھا کہ سعودی الائنس میں شمولیت سے پہلے اس کے اہداف اور اغراض و مقاصد کے بارے میں پارلیمان کا اعتماد میں لیا جائے گا تاہم پارلیمنٹ کو مطلع کئے بغیر ہی این او سی جاری کر دیا گیا۔