سعودی عرب کو ن لیگ کی جانب سے سیاسی قبلہ بنانا افسوسناک امر ہے + ویڈیو
پاکستان کے اسلامک ریسرچ اسکالر کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف پہلے صرف علاقج کیلئے بیرون ملک جاتے تھے لیکن اب ہر فیصلے کیلئے بیرون ملک کا سفر کرتے ہیں۔
مفتی امجد عباس کا تسنیم نیوز کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کہنا تھا کہ پاکستانی سیاستدان جو دن رات جمہوریت کا راگ الاپتے ہیں، اور سوال کرتے پھرتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا، جو پہلے علاج کے لئے بیرون ملک جایا کرتے تھے، اب ہر فیصلہ بیرون ملک جاکر کرتے ہیں، پہلے لندن سیاسی سرگرمیوں کا مرکز تھا، پھر دبئی کو یہ حیثیت حاصل رہی اور ابھی نیا سیاسی قبلہ سعودی عرب قرار پایا ہے، پوری ن لیگی قیادت وہاں جمع ہورہی ہے، اور اب پاکستان کے مقدر کے فیصلے وہاں ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ دوسری تشویشناک بات یہ ہے کہ جو بھی کشتی ڈوبنے لگتی ہے، پاکستانی سیاستدان اس میں سوار ہونے کی کوشش کرتے ہیں، اب جبکہ سعودیہ ڈوب رہا ہے اور سعودی حکومت کو کوئی سہارا دینے والا نہیں ہے، اب ہم اس ڈوبتی کشتی پر سوار ہونے جا رہے ہیں، جب سعودیہ سے مختلف مفادات حاصل کئے جاسکتے تھے، جب سعودیہ مکمل طاقت میں تھا، اس وقت حکومت نے توجہ نہیں کی، حکمرانوں کے اس اقدام سے ان کی وطن کے ساتھ محبت مشکوک بن گئی ہے۔ نہ تو یہاں علاج کراتے ہیں اور نہ ہی سیاسی فیصلے یہاں کرتے ہیں۔ سعودیہ نے دو افراد پر احسان کیا اور اب پوری قوم سے اس کا بدلہ لیا جا رہا ہے۔ شریف خاندان اپنے ذاتی تعلقات آل سعود کے ساتھ نبھائیں مگر پاکستان کو اس کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔