کتاب کا تعارف | شان سبزوسفید: دفاع پاکستان میں مسیحی جوانوں کی قربانیوں کا حیران کن قصہ
کتاب شان سبزو سفید ہمیں کئی اہم سوالات کے جواب فراہم کرتی ہے، جو نہ صرف مسیحی نوجوانوں کو تحریک دیتے ہیں کہ وہ اپنے اجداد کے کردار اور قربانیوں پر فخر کریں، بلکہ یہ جوابات اکثریت کو بھی احساس دلاتے ہے کہ پاکستان کے جھنڈے کا سفید حصہ اقلیت کی ترجمانی کرتا ہے، جن کی قربانیاں اکثریت سے کم نہیں.
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ایک جانب یہ کتاب ہمیں یہ معلومات فراہم کرتی ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز کون سا ہے؟ اب تک افواج پاکستان سے تعلق رکھنے والے کتنے جاں بازوں کو نشان حیدر مل چکا ہے؟ افواجِ پاکستان کے کتنے نشانِ حیدر حاصل کرنے والے جاں باز افسران نہیں، بلکہ سپاہی تھے؟ سن 1948، 1965، 1971 اور 1999 کے معرکوں میں افواجِ پاکستان کے کتنے افراد کو نشانِ حیدر سے نوازا گیا؟
وہیں یہ کتاب ہمیں چند ایسے سوالات کا جواب بھی فراہم کرتی ہے، جو ہماری دفاعی تاریخ کے روشن گوشے ہمارے سامنے آشکار کرتے ہیں، جیسے:
نشان حیدر حاصل کرنے والے کتنے حیدران کے ساتھ اُن کے آخری معرکوں میں مسیحی افسر داد شجاعت دے رہے تھے؟
پاکستان آرمی کے مسیحی شہدا کی تعداد کتنی ہے؟ پاکستان آرمی کے کتنے مسیحی جوان 1948ء، 1965ء اور 1971ء کی جنگ میں شہید ہوئے؟
آپریشن راہ نجات میں پاکستان آرمی کے کتنے مسیحی سپاہیوں نے جام شہادت نوش کیا؟ آپریشن ضرب عضب میں اب تک کتنے مسیحی جان باز شہید ہو چکے ہیں؟
پاکستان آرمی میں مسیحی شہدا میں سے کن کن کو تمغہ بسالت اور ستارہ جرات سے نوازا گیا؟ اب تک کتنے مسیحی افسر پاکستان آرمی میں میجر جنرل کے عہدے تک پہنچ چکے ہیں؟
افواج پاکستان میں اب تک کتنے مسیحی افسر اعزازی شمشیر حاصل کر چکے ہیں؟ پاکستان ایئر فورس کے کتنے مسیحی افسروں کو تمغہ جرات ملا؟ پاکستان آرمی کے کتنے مسیحی افسران نے تمغہ جرات حاصل کیے؟
عظیم فضائی جنگجو ایم ایم عالم ستارہ جرات شہید مارون لیسلے مڈل کوٹ کے بارے میں کیا کہتے تھے؟
تو یہ کتاب نہیں، شناخت کی تحریک ہے، جو نہ صرف مسیحی اقلیت کو حقیقی شناخت عطا کرتی ہے، بلکہ پاکستان کی اکثریت کوبھی ہندواور سکھ کی قربانیوں سے روشناس کروا کر وہ حقائق آشکار کرتی ہے، جنھیں ہم بھلا بیٹھے ہیں.