حکومت آئی ایم ایف کے سامنے جھک گئی ہے، بلاول


حکومت آئی ایم ایف کے سامنے جھک گئی ہے، بلاول

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے جھک گئی ہے، اچانک سے وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر کو ہٹادیا گیا، کہیں یہ فیصلے کوئی اور تو نہیں کررہا؟

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہانہوں نے کہا کہ آج خان صاحب قومی اسمبلی میں تھے، نہ کوئی خطاب نہ کوئی بیان تو خان صاحب اسمبلی میں آئے ہی کیوں؟، یہ کس طرح کے بزدل وزیراعظم ہے جو اپوزیشن کا سامنا نہیں کرسکتے، وزیراعظم عمران خان پارلیمان سے بھاگتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ جہانگیر ترین کو نائب وزیراعظم بننے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین کی تقرری کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے، کسی اور کو لانے کے لیے وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر کو گھر بھیج دیا گیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ غریب عام آدمی کی جیب اور پیٹ خالی ہے، حکومت کوئی مدد نہیں کررہا، وفاق کی ناکامی کی وجہ سے صوبے دیوالیہ ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں ریونیو جنریشن ہورہی ہے، سندھ کے پاس اختیار ہے کہ سیلز ٹیکس لے سکے،وفاق پر حملہ کرنے، ناکامیاں چھپانے کے بجائے سندھ کی کامیابی سے سیکھنا چاہئے، وفاقی ٹیکس کلیکشن کا نظام سندھ ریونیو بورڈ کو دے دیا جائے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اس ملک کے عوام حکومت کی ناکامی اور نااہلی کا بوجھ کب تک اٹھائیں گے، پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ حکومت غریب عوام پر ظلم کررہی ہے، پیپلزپارٹی حکومت نے بھی آئی ایم ایف سے ڈیل کی لیکن ملازمین کی تنخواہیں بڑھادیں، آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کی لیکن بینظیر انکم سپورٹ جیسے انقلابی پروگرام شروع کیے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت ہر جگہ غریب عوام کی زندگی تنگ کررہی ہے، مزدور یونین کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ مزدور آواز نہ اٹھاسکیں، حکومت نے غریب عوام کو لاوارث چھوڑدیا ہے، جو خواب ذوالفقار علی بھٹو نے دیکھا تھا وہ پیپلزپارٹی ہی پورا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ جب سیاسی عدم استحکام ہوگا تو معاشی صورتحال بھی عدم استحکام کا شکار ہوگی،حکومت محاذ آرائی چاہتی ہے جس سے معاشی عدم استحکام ہوگا اور عوام حکومت کا گریبان پکڑیں گے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو تجویز دوں گا کہ چیئرمین پی اے سی کی تبدیلی کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کریں تاکہ اپنے اصولی موقف پر قائم رہیں۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ نیب آمر کا بنایا گیا کالا قانون ہے، احتساب سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے لیکن سیاسی انتقام سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری