اسرائیل شدید احتجاجی مظاہروں کی لپیٹ میں + ویڈیوز


سیاہ فام نوجوان کی صیہونی پولیس افسر کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہرے تاحال جاری ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابقتفصیلات کے مطابق ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل میں ایک پولیس اہلکار کے ہاتھوں غیر مسلح سیاہ فام لڑکے کی ہلاکت کے خلاف پر تشدد مظاہروں کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک آف ڈیوٹی پولیس افسر اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ کھیل کے میدان میں موجود تھا جب انس نے دیکھا کہ 2 افراد جھگڑ رہے ہیں۔ جب افسر نے اپنی شناخت کروائی تو سلمان تیکاہ نامی لڑکے نے ان پر پتھر پھینکے جس پر پولیس افسر نے خوفزدہ ہو کر اپنی زندگی بچانے کے لیے گولی چلادی جس سے نوجوان زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

دوسری جانب عینی شاہدین نے پولیس کے اس موقف کو مسترد کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مذکورہ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد اسرائیل کی سیاہ فام کمیونٹی احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر آگئی ہے۔ مظاہرین کی تعداد اور ان کے احتجاج میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔

حالات اس قدر بگڑ چکے ہیں کہ ان مظاہروں میں کاروں اور ٹائرز کو آگ لگانے کے ساتھ ساتھ ایمبولینسز کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے اور احتجاج کا یہ سلسلہ پورے اسرائیل میں پھیل چکا ہے۔

ہزاروں افراد اپنے غم و غصے کا اظہار کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں اوردارالحکومت تل ابیب سمیت ملک کے 12 اہم راستوں کو بند کردیا جس کے باعث شدید ترین ٹریفک جام ہوگیا ہے۔

دوسری جانب نہتی عوام پر گولیں برسانے والی صیہونی پولیس حالات کو قابو کرنے میں بالکل بےبس نظر آرہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نوجوان کی ہلاکت پر احتجاج کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ سیاہ فام اسرائیلی طبقے کو روزانہ جس قسم کے نسل پرستی پر مبنی امتیازی سلوک کا سامنا ہے یہ احتجاج اس کے خلاف بھی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی جلد کے رنگ کی وجہ سے طویل عرصے سے رہائش، تعلیم اور ملازمت میں بڑے پیمانے پر امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ نسلی تعصب کے خلاف مظاہرے امریکا میں عمومی بات ہے اس سے قبل 2015 میں اسرائیل میں 2 پولیس افسران کے ہاتھوں ایک سیاہ فام فوجی کی پٹائی پر بھی بڑے پیمانے پر احتجاج ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ ہر ظالم کی طرح اسرائیل بھی اس واقعے کو دبانے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔ اسی زمرے میں واٹس اپ اور فیس کو بلاک کیا گیا تاکه کسی قسم کی ویڈیوڈاؤن لوڈ ھوکرمنظر عام پر نه آ سکے تاہم اتنا اثررسوخ کے باوجود اسرائیل یه خبر دبا نه سکا کہ پوری دنیا کوآگ لگانے والے کا آج اپنا گھرجل رہا ہے۔

Video 1:

Video 2:

Video 3: