مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے، بھارتی وزیراعظم حل تلاش کریں؛ فرانسیسی صدر


فرانسیسی صدر نے بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد اپنے بیان میں کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے، مودی مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کریں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق بھارتی وزیراعظم مودی سرکاری دورے پر فرانس پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے فرانس کے صدر ایمائیونل میکرون سے ملاقات کی۔

ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورت حال پر بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر مسئلہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر فرانسیسی صدر کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفت گو میں فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ بھارت کے وزیراعظم پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان سے مذاکرات کریں اور پاکستان سے مل کر مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کریں۔

ایمانیوئل میکرون نے کہا کہ فرانس کشمیر میں عام شہریوں کے حقوق پر توجہ مرکوز رکھے گا۔ انہوں نے ایل او سی کے اطراف آبادی کے مفادات اور حقوق کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زوردیا۔

صدر میکرون کا مزید کہنا تھا کہ وہ آئندہ چند روز میں وزیر اعظم عمران خان سے بھی بات کریں گے کہ کشمیر کے معاملے پر دو طرفہ بنیادوں پر بات ہونی چاہیے۔

یاد رہے کہ کشمیر کی وادی میں تاحال کرفیو نافذ ہے۔ سنسان سڑکوں پر ہر جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں جبکہ کاروبار زندگی بند اور موبائل فون، لینڈ لائن اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔
کشمیری عوام گھروں میں محصور ہیں جب کہ اسکول، کالجز اور جامعات مکمل طور پر بند ہونے سے بچوں کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا ہے۔
دوسری جانب مودی سرکار دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ کشمیر میں سب ٹھیک ہے اور آرٹیکل 37 کا خاتمہ بھی کشمیریوں ہی کی بھلائی کے لئے کیا گیا ہے۔
درحقیقت، بھارت نے کشمیریوں کی زندگی حرام کر رکھی ہے۔ فاقہ کش کشمیری 3 ہفتوں سے کرفیو کے نام پر گھروں میں قید ہیں اور فقط ایک ہفتے کے دوران وادی میں اس قدر گرفتاریاں کی گئی ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کی جیلیں تک بھر گئی ہیں۔