نواز شریف کا پی ای ٹی اسکین کیا گیا، ڈاکٹرعدنان کا دعویٰ
نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ لندن برج ہسپتال میں گائز کیئر سینٹر میں نواز شریف کا پی ای ٹی اسکین ہوا۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی بگڑتی ہوئی صحت کی وجوہات کی تشخیص کے لیے ڈاکٹروں کی تجویز پر ان کا پی ای ٹی اسکین کیا گیا۔
ڈاکٹر عدنان شیخ نے کہا کہ ' تھرمبوسائٹو پینیا کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے یہ اہم ترین ٹیسٹس میں سے ہے'۔
گزشتہ ہفتے ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ پی ای ٹی اسکین سے نواز شریف کے پلیٹلٹس کی تعداد میں کمی کی وجوہات واضح طور پر معلوم ہوں گی جس کے بعد ان کی ہارٹ سرجری کی جائے گی۔
پوزیٹرون ایمیشن ٹوموگرافی (پی ای ٹی ) اسکین ایک امیجنگ ٹیسٹ ہے جس کے ذریعے ڈاکٹرز بیماری کی تشخیص کے لیے مریض کے جسم کا تھری ڈائیمینشنل اسکین کرتے ہیں۔
اسکین میں ریڈیو ایکٹو ٹریسرز پر مبنی خصوصی ڈائی استعمال کی جاتی ہے جسے مریض کے جسم میں سانس یا انجیکشن کے ذذریعے داخل کیا جاتا ہے۔
خون کے بہاؤ، آکسیجن کی مقدار، اعضا یا ٹشوز کی کارکردگی جانچنے کے لیے پی ای ٹی اسکین کی تجویز دے سکتے ہیں۔
تاہم پی ای ٹی اسکین عموما کینسر کی تشخیص کے لیے کیا جاتا ہے جبکہ ڈاکٹرز جسم کے ٹشوز میں سوزش کا پتہ لگانے کے لیے بھی تجویز کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے بون میرو ٹیسٹ سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ذاتی طور پر مجھے لگتا ہے کہ انہیں امریکا کے ایک معیاری ہپستال لے جانا پڑے گا تاکہ وہ ان کی دیگر بیماریوں کا علاج ہوسکے'۔
حسین نواز نے کہا تھا کہ ’میں نے نواز شریف سے متعدد مرتبہ اس حوالے سے بات کی لیکن ان کے لیے ابھی فیصلہ کرنا قبل از وقت ہے کیونکہ لندن میں اب بھی ان کے ٹیسٹ جاری ہیں‘۔