کشمیر کشمیریوں کا اور فلسطین فلسطینی عوام کا ہے،علامہ سید ساجد علی نقوی


شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ سرزمین فلسطین پر کسی غیر کو بٹوارے کا کوئی حق نہیں، مسئلہ فلسطین کا حل فلسطینیوں کے استصواب سے ہی ممکن ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ امریکا پاکستان سمیت مسلم امہ کا خیرخواہ نہیں جس کی سب سے بڑی اور واضح مثال اس کی نام نہاد ”ڈیل آف سنچری“کے ذریعے مقدس فلسطینی سرزمین کے بٹوارے کا منصوبہ جو اب تک کا سب سے بڑا دھوکہ ہے۔

 بھارت دھمکیوں کی بجائے اپنے گریبان میں جھانکے، پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر، یوم یکجہتی کشمیر کو بھرپور طریقے سے منایا جائے، مسئلہ کشمیر صرف کشمیری عوا م کی امنگوں کے مطابق ہی حل ہوسکتاہے، سفارتی اقدامات مزید تیز کئے جائیں، نام نہاد امن منصوبہ صدی کا سب سے بڑا دھوکہ،حالیہ صورتحال میں امہ اپنے اصولی موقف پر قائم رہتے ہوئے آگے بڑھے،وفود سے گفتگو

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ امریکہ کی کشمیر پر ثالثی بھی فلسطینی امن منصوبے کی طرح ہوگی، ٹرمپ جس طرح مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی تھانیداری قائم کرنا چاہتا ہے اسی طرح جنوبی ایشیا میں قابض بھارتی ریاست کو دوام بخشنے کےلئے کوشاں ہے۔

علامہ ساجد نقوی کا کہنا ہے کہ بھارت دھمکیوں کی بجائے اپنے گریبان میں جھانکے جس نے مقبوضہ وادی سمیت بھارتی شہریوں پر بھی عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے، پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر، پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ دفاع وطن کےلئے شانہ بشانہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے، یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے، مسئلہ کشمیر صرف کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہی حل ہوسکتاہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی سفارتی اقدامات کو مزید تیز کرے، کشمیر کشمیریوں کا اور فلسطین فلسطینی عوام کا ہے، سرزمین فلسطین پر کسی غیر کو بٹوارے کا کوئی حق نہیں، مسئلہ فلسطین کا حل فلسطینیوں کے استصواب سے ہی ممکن ہے، افسوس کچھ مسلم ریاستیں امریکہ کے ساتھ کھڑی ہیں جو اتنی کمزور کہ اب اپنے اصولی موقف پر بھی قائم رہنا ان کےلئے مشکل ہوگیا اور کچھ مسلم ممالک خاموش ہیں، حالیہ صورتحال میں امہ کو اپنے اصولی موقف پر قائم رہتے ہوئے اور اتحاد کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف مذہبی جماعتوں کے رہنماﺅں سے گفتگو، مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ کرفیو کو تقریباً 6ماہ اور بھارت کی جانب سے پاکستان کو دھمکیوں پر اپنے شدید رد عمل میں کہاکہ بھارت دھمکیوں کی بجائے اپنے گریبان میں جھانکے جس نے مقبوضہ کشمیر میں نہ صرف انسانی حقوق کی پامالیوں کی وہ مثالیں رقم کی ہیں جن میں مثالیں تاریخ میں کم ہی ملتی ہیں اس کے ساتھ جس طرح بھارت کے اندر ہونیوالے پرامن مظاہرین اور طالب علموں پر ریاستی جبرو تشدد کرکے ان پر عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے وہ اس کے نام نہاد سیکولرازم کو منہ چڑھا رہا ہے۔

 پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر، پوری قوم افواج کے پاکستان کے ساتھ دفاع وطن کےلئے شانہ بشانہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے، انہوں نے مزید کہاکہ مقبوضہ وادی میں بڑھتے ہوئے مظالم کے خلاف یوم یکجہتی کشمیر کو نہ صرف بھرپور طریقے سے منایا جائے بلکہ سفارتی سطح پر حکومت اپنے اقدامات کو مزید تیزکرے، مسئلہ کشمیر کا حل صرف اور صرف کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اور انکے استصواب کے ذریعے ہی نکل سکتاہے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ 5فروری کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا دن ہے، پاکستانی عوام اس مشکل گھڑی میں کشمیروں کے ساتھ ہیں اور ہمیشہ ساتھ رہیں گے ۔مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے اور اس کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق علامی ضمیروں کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے ۔

 انہوں نے اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ پاکستان سمیت مسلم امہ کا بھی خیرخواہ نہیں جس کی سب سے بڑی اور واضح مثال اس کی نام نہاد ”ڈیل آف سنچری“کے ذریعے مقدس فلسطینی سرزمین کے بٹوارے کا منصوبہ جوکہ رواں صدی کا اب تک سب سے بڑا دھوکہ ہے۔ کسی غیر فلسطینی کو کیا حق پہنچتا ہے کہ وہ فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ کریں، فلسطینیوں کی غیر موجودگی میں فیصلہ مسلط کرنے کی کوشش سے بڑی جارحیت اور استعماریت کیا ہوگی؟فلسطین کے مستقبل کے فیصلے کا حق ٹرمپ یا کسی اورکو نہیں خود فلسطینیوں کاہے، امہ کو اس صورتحال میں مختلف موقف اختیار کرنے کی بجائے یکساں اور اصولی موقف اپنا کر آگے بڑھنا ہوگا ۔