سعودی عرب میں ہزاروں افراد کورونا وائرس کا شکار؛ تہلکہ خیزانکشاف


سماجی ذرائع ابلاغ میں فعال سعودی شہری نے انکشاف کیا ہے کہ اس ملک میں ہزاروں افراد کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں اور حکمراں نامعلوم وجوہات کی بنا پر حقایق چھپانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے نے سماجی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ٹوئیٹر پر فعال مجتہد نامی معروف سعودی شہرکا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں ہزاروں افراد کورونا وائرس کے شکار ہوچکے ہیں۔

مجتہد نے ٹوئیٹ میں بتایا کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے مرض میں مبتلا افراد کی اصل تعداد ہزاروں نہیں بلکہ دسیوں ہزار ہوسکتی ہے، لیکن حکام اسے خفیہ راز کی طرح چھپا رہے ہیں۔

مجتھد کا کہنا ہے کہ صرف مشرقی علاقوں میں کرونا وائرس کے شکار لوگوں کی تعداد 5 ھزار سے زائد ہے،جبکہ مکہ مکرمہ میں  900 سے زائد افراد کورونا کا شکار ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ دارالحکومت ریاض میں بیماروں کی تعداد اس سے  بھی کہیں زیادہ ہے۔

مجتہد کا کہنا ہے کہ سعودی حکام نے خفیہ طور پر مریضوں کو قرنطین کرنے کے لئے بڑی تعداد میں ہوٹلوں اور دیگرعمارتوں کو خالی کروایا ہے اور بڑی تعداد میں لوگوں کو قرنطینہ میں رکھا ہے۔

مجتھد نے بہت سے ہسپتالوں اور قرنطینہ مراکزکی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے:ریاض میں، متعدد عمارتیں، جن میں کنگ سعود یونیورسٹی کی عمارت، جدہ یونیورسٹی کے ہاسٹل، النزہ نامی علاقہ میں متعدد عمارتیں اورمدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے قریب میں واقع درجنوں​​عمارتیں اور ہوٹلز کورونا وائرس کے شکار افراد کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔

مجتہد کا کہنا ہے کہ  مکہ مکرمہ میں بھی متعدد ہوٹلوں اور عمارتوں کوبیماروں کےلئے وقف کیا گیا ہے۔

دمام میں ہولیڈے ہوٹل سمیت متعدد ہوٹلوں اور عمارتیں خالی کروائی گئی ہیں تاکہ بیماروں کو رکھا جاسکے۔

مجتہد کا کہنا ہے کہ ریاض میں ایک خصوصی اسپتال کے انخلا کا حکم جاری کیا گیا ہے۔تاکہ وہاں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، غیر ملکی  سفیروں اور ممتاز شخصیات کا علاج کیا جاسکے۔

  انہوں نے مزید کہا: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ذاتی طور پر اس مرض (کورونا وائرس) سے پریشان ہیں۔

 واضح رہے کہ سعودی عرب میں اب تک 392 افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی سرکاری سطح پر تصدیق ہوئی ہے۔