ماسک پہننے سے کرونا کیسز میں نمایاں کمی کا امکان ہے، ماہرین


ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ سرجیکل ماسک پہننے سے کو وِڈ نائنٹین سے متاثرہ افراد کے دوسروں کو وائرس منتقل کرنے کے چانسز نمایاں طور پر کم ہو جاتے ہیں۔

کرونا کے حوالے سے محققین کی نئی تحقیقی رپورٹ سامنے آئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ عوامی مقامات پر ماسک پہننے سے وائرس میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، امریکی میڈیا کے مطابق ماہرین کی اس نئی تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ماسک پہننے سے کرونا کیسز میں 75 فی صد کمی واقع ہو سکتی ہے۔
سماجی فاصلوں کی پابندی کے ساتھ ماسک پہننا انتہائی اہم ہے۔
محققین نے یہ تحقیق عالمی ادارہ صحت اور عالمی رہنماؤں کی جانب سے اس سوال کے جواب کی تلاش میں جاری کی ہے کہ آیا سرجیکل ماسک پہننا مؤثر ہے یا نہیں۔ 
ہانگ کانگ میں ایک ٹیم کی جانب سے کیے گئے اس مطالعے کے مطابق ہوا میں موجود ذرات یا سانس لینے کے عمل کے دوران منہ سے نکلنے والی بوندوں کے ذریعے وائرس کی منتقلی کی شرح میں ماسک پہننے کے بعد 75 فی صد کمی دیکھی گئی۔
2003 میں سارس وائرس کے انکشاف میں مدد دینے والے ہانگ کانگ یونی ورسٹی کے مائیکرو بائیولوجسٹ ڈاکٹر یوئن کوک ینگ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی عالمگیر وبا کے خلاف ماسک پہننے کے اثرات بہت زیادہ ہیں، اور یہ حالیہ ریسرچ اپنی نوعیت کی پہلی ریسرچ ہے۔
اس ریسرچ کے لیے چوہے کی قسم کے ایک یورپی جانور ہیمسٹر کا استعمال کیا گیا، اس کے لیے دو الگ الگ پنجروں میں ہیمسٹرز کو بند کیا گیا، جن میں سے ایک گروپ کو کرونا وائرس لاحق تھا اور دوسرا گروپ صحت مند تھا۔ 
پھر پنکھے کے ذریعے متاثرہ ہیمسٹرز کی جانب سے ہوا صحت مند ہیمسٹرز کی جانب سے پہنچائی گئی تو ایک ہفتے کے اندر اندر 2 تہائی ہیمسٹرز وائرس کا شکار ہو گئے۔تاہم جب دوسری بار ہیمسٹرز کو ماسک پہنائے گئے، تو انفیکشن منتقلی کی شرح 15 فی صد گر گئی۔