لاہورمیں شیعہ وحدت کونسل کا مشاورتی اجلاس
شیعہ وحدت کونسل کے زیر اہتمام قومی مرکز شاہ جمال لاہور میں ایک اہم مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔
اجلاس میں نامور علما و ذاکرین، مذہبی جماعتوں کے رہنما، بانیان مجالس و جلوس، متولیان امام بارگاہ، ماتمی انجمنوں کے سالار اور ملت تشیع کے اکابرین شریک ہوئے۔
تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، اجلاس میں عزاداری کو درپیش مسائل، بڑھتی ہوئی فرقہ واریت اور عالم اسلام کے خلاف استکباری سازشوں پر گفت و شنید کی گئی۔
اجلاس میں شرکا نے دس نکاتی اعلامیہ کی بھی مشترکہ طور پرمنظوری دی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ آج کا یہ اجتماع فرانس اور سویڈن میں قرآن پاک اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی توہین پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتا ہے اور ان واقعات کی مذمت کرتا ہے۔
نیز عالمی طاقتوں کو مخاطب کرتے ہوئے یہ پیغام دیتا ہے کہ اسطرح کے واقعات مسلمانوں کے لئے نا قابل برداشت ہیں ۔کشمیر میں بھارتی دہشت گردی اور فلسطین میں اسرائیل کی دہشتگردی کی بھرپور مذمت کرتا ہے اورعرب امارات و دیگر عرب ممالک کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کئے جانے کو فلسطینیوں کی جدو جہد اور عالم اسلام سے غداری سے تعبیر کرتا ہے۔
ملک میں بڑھتی ہوئی فرقہ واریت پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ عالمی استعماری قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے اپنے آلہ کاروں کے ذریعہ سے فرقہ وارایت کے پھیلاؤ کا گھناونا کھیل کھیل رہی ہیں۔
پاکستان ایک ایسا اسلامی ملک ہے جس میں مختلف اسلامی مسالک آباد ہیں۔ یہاں کسی بھی مسلک کی مذہبی آزادی کو چھیننے کی کوشش کرنا دراصل پاکستان کی بنیاد کو کھو کھلا کرنے کی کوشش کے مترادف ہے '' اپنا عقیدہ چھوڑو نہیں اور دوسرے کا عقیدہ چھیڑو نہیں '' پر عمل پیرا ہوتے ہوئے پاکستان کی نظریاتی و جعرافیائی سرحدوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا ئے۔
پاکستان کی دوسری بڑی اکثریت اہل تشیع کو دیوارسے لگانے اور علماء ،ذاکرین، عزاداران، بانیان مجالس پر بے بنیاد مقدمات قائم کرنے کی بھی مذمت کرتے ہیں۔
شرکا اجلاس ذاکرین عظام پر جعلی ایف آئی آر کے اندراج پر شدید احتجاج کرتے ہیں اور اسے پولیس گردی کی بد ترین مثال قرار دیتے ہے۔
حکومت پاکستان ، صوبائی حکومت، آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ ہے کہ وہ ذاکرین امام حسین علیہ السلام کی توہین کا فوری نوٹس لیں اور ذمہ داران افسران کے خلاف تا دیبی کاروائی کریں۔
ان نام نہاد ، مذہبی اسکالرز، کو فوری نظر بند / گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں جو حقائق کو مسخ کر کے عوام کو اشتعال میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حکومت پاکستان اور سیکورٹی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر فعال تکفیری گروہوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا کیا جائے۔
اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ ملت جعفریہ اپنے مسلمہ عقائد سے ایک انچ اور ایک لمحہ کے لئے بھی کسی طرح کا سمجھوتا نہیں کرے گی۔ اہل سنت بھائی ہماری جان ہیں اور ہم اہل سنت کے مسلمات کی توہین کو جائز نہیں سمجھتے۔
اجلاس کی صدارت مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی و سیکرٹری جنرل مجلسِ وحدت مسلمین پنجاب علامہ عبد الخالق اسدی نے کی۔