یمن میں آل سعود، آل یہود اور آل خلیفہ کے خلاف مظاہرے
یمنی عوام نے فلسطین کی حمایت اور آل سعود، آل یہود اور آل خلیفہ کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔
تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، یمن میں ہزاروں افراد نے صیہونی غاصب حکومت کے ساتھ امارات اور بحرین کے تعلقات پر سخت تنقید کرتےہوئے فلسطینی مسلمانوں سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔
یمنی مظاہرین اپنے ہاتھوں میں فلسطین کا پرچم اور مسجد الاقصی کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے اور صیہونی حکومت کے ساتھ متحدہ عرب امارات اور بحرین کے تعلقات کی برقراری کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
یمنی مظاہرین نے اماراتی اور بحرینی حکام کے اس اقدام کو دین اور اسلامی عقائد کے ساتھ خیانت قرار دیا۔
یمنی مظاہرین نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے یمن کے جزیرہ سقطرہ میں صیہونی حکومت کی موجودگی کی بھی بھرپور مذمت کی۔
یمنی مظاہرین نے عرب قوم اور امت اسلامیہ سے اپیل کی کہ ان اقدامات کا مقابلہ کریں۔ ساتھ ہی انہوں نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کے لئے یمن کی مستعفی حکومت کی جانب سے بھی امارات اور بحرین جیسے اقدامات انجام دینے کے بارے میں خبردار کیا۔
متحدہ عرب امارات اور بحرین کے وزرائے خارجہ نے گزشتہ منگل کو فلسطینی عوام کے اہداف اور فلسطین کاز کے برخلاف قدم اٹھاتے ہوئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی موجودگی میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی مکمل برقراری کے سمجھوتے پر دستخط کر دئے۔
صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے لئے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اقدامات کی پوری اسلامی دنیا میں بڑے پیمانے پر مذمت کی جا رہی ہے۔
فلسطین کی تحریک حماس نے اس خطرناک سمجھوتے کے اعلان کو فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم اور مظالم پر امارات اور بحرین کے مفت انعام سے تعبیر کیا۔
حالیہ مہینوں کے دوران علاقے کے بعض عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کے لئے تگ و دو تیز ہو گئی ہے۔
اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لئے عرب ممالک کی کوششیں ایسے عالم میں انجام پا رہی ہیں کہ جب صیہونیوں نے فلسطینیوں کی سرکوبی کے ساتھ ہی بہت سے عرب اور اسلامی علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔