ٹرمپ اور ان کی اہلیہ کرونا وائرس کا شکار/مناظرہ ملتوی


ٹرمپ اور ان کی اہلیہ کرونا وائرس کا شکار/مناظرہ ملتوی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ ملینیا ٹرمپ کرونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر امریکی صدر نے کرونا  وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ قرنطینہ میں جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی بحالی کا عمل فوری شروع کردیا ہے اور ہم اس کا ساتھ مل کر مقابلہ کریں گے۔
اس سے قبل مشیر اور معاون کا کرونا  ٹیسٹ مثبت آنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ قرنطینہ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
امریکی صدر کے ڈاکٹر ڈاکٹر شان کونلی نے صحافیوں کو ایک خط جاری کیا جس میں امریکی صدر کا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ صدر اور خاتون اول دونوں اس وقت اچھے ہیں اور انہوں نے قرنطینہ میں وائٹ ہاؤس میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 شان کونلی نے مزید کہا کہ وائٹ ہاؤس کی میڈیکل ٹیم اور میں نگرانی کروں گا اور میں ملک کے بہترین پیشہ ورانہ اداروں اور اداروں کی جانب سے فراہم کی جانے والی مدد پر ان کو سراہتا ہوں۔
انہوں نے لکھا کہ مجھے امید ہے کہ صحت بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ صدر مملکت بلاتعطل اپنے کام کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور میں آپ کو اس حوالے سے اپ ڈیٹ کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
ملینیا ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وہ اور ٹرمپ کرونا  وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد گھر میں قرنطینہ میں رہیں گے جیسے اس سال کئی امریکی رہ چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنی تمام مصروفیات کو ترک کردیا ہے۔
ٹرمپ کا ٹیسٹ مثبت آنے کا اعلان ایک ایسے موقع پر کیا گیا جب چند گھنٹے قبل ہی وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ سینئر معاون خصوصی ہوپ ہکس وائرس کا شکار ہو گئے تھے اور وہ اس ہفتے امریکی صدر کے ساتھ کئی مرتبہ سفر کر چکے تھے۔
امریکی صدر کا کرونا  وائرس کا شکار ہونا رواں سال الیکشن شیڈول کے تناظر میں خود ان کے لیے انتہائی کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو چکا ہے کیونکہ وہ امریکی عوام کو قائل کرنے کے لیے کوشاں ہیں کہ کرونا  وائرس کی بدترین وبا اب گزر چکی ہے۔
کرونا  وائرس سے اب تک امریکا میں 2لاکھ سے زائد افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں اور وائرس کے خلاف امریکی عوام کے بڑھتے ہوئے تحفظات انتخابی عمل میں ان کی ناکامی کا شکار بن سکتے ہیں۔
ٹرمپ کو کئی مرتبہ خبردار کیا گیا کہ وہ بھی کرونا  وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں لیکن انہوں نے اس بات کو کبھی سنجیدگی سے نہی لیا بلکہ کئی مرتبہ اس کا مذاق بھی اڑا چکے تھے۔
جب ابتدا میں وائرس امریکا پہنچا تو ٹرمپ نے کہا تھا کہ یہ جس طرح آیا ہے ویسے ہی ایکدم غائب ہو جائے گا جبکہ وہ کئی مرتبہ عوامی مقامات پر ماسک نہ پہننے پر بھی تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں۔
ملک میں دوبارہ سے بڑھتے ہوئے کیز کے باوجود ٹرمپ نے اپنے گورنرز کو کہا تھا کہ وہ بڑھت اموات پر توجہ دینے کے بجائے دوبارہ کاروبار کھول کر معیشت کی بحالی کے لیے کوشش کریں۔
وائرس کی ابتدا سے ہی ماہرین وائٹ ہاؤس میں بداحتیاط رویے پر تحفظات کا اظہار کرتے رہے ہیں لیکن اس معاملے پر بھی ٹرمپ نے ان کا مذاق اڑاتے ہوئے ماہرین کی رائے کو مسترد کردیا تھا۔
امریکی صدر آںے والوں سے ہاتھ ملاتے تھے جبکہ انہوں نے وائرس کا ٹیسٹ کرانے میں بھی ہچکچاہٹ ظاہر کی تھی اور سماجی فاصلے کے اصول کی بھی خلاف ورزی کرتے نظر آئے۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری