امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کوسانس لینے میں دشواری/ اسپتال منتقل
کرونا وائرس کے شکار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کوسانس لینے میں دشواری کے بعد اسپتال منتقل کردیا گیا اور اسپتال منتقلی کے وقت وہ چہرے پر بڑا سا کالاماسک لگا کر خود چلتے ہوئے ہیلی کاپٹر میں سوار ہوئے۔
تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، وائٹ ہاوس کے مطابق صدر میں کرونا کی درمیانے درجے کی علامات ظاہر ہوئی ہیں، انہیں بخار ہے اور سینے میں درد اور کھانسی ہے۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہےکہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے تمام ایونٹ عارضی طورپر ملتوی یا ورچوئل کردیے گئے ہیں جب کہ خاتون اول کے ایونٹس بھی ملتوی کردیے گئے ہیں، صدر کو آئندہ چند روز ملٹری اسپتال میں ہی رہنا پڑے گا جہاں سے وہ صدارتی امور بھی انجام دیتے رہیں گے۔
امریککی صدر کے معالج کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو سینتھیٹک اینٹی باڈیز دی گئی ہیں، پولی کلونل اینٹی باڈی کاکٹیل کی 8 گرام ڈوز دی گئی ہے، صدر ٹرمپ تھکاوٹ کا شکار ہیں تاہم اینٹی باڈیز دیے جانے کے موقع پر انہوں نے تامل نہیں کیا، انہیں وٹامن ڈی،ایسپرین، فیموٹائی ڈینfamotidine اور میلاٹونین melatonin بھی دی جارہی ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹر کا کہنا ہےکہ صدر ٹرمپ کو آکسیجن کی ضرورت نہیں ہے جب کہ چیف آف اسٹاف مارک میڈوز نے توقع ظاہر کی کہ صدر ٹرمپ جلد مکمل صحت یاب ہوجائیں گے۔
اسپتال منتقلی سے قبل امریکی صدر نے ٹوئٹر کے ذریعے ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اپنے اور خاتون اول کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کی اہلیہ بہتر محسوس کررہے ہیں تاہم مزید بہتری کے لیے وہ اسپتال منتقل ہورہے ہیں۔
امریکی صدر کا پی سی آرٹیسٹ جمعہ کو مثبت آیا تھا، ٹرمپ کی عمر 74 برس ہے۔
امریکا کے بعض اعلیٰ ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ عمر اور وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ زیادہ سنگین نوعیت کی کووڈ 19 بیماری کا شکار ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب امریکی سینیٹر مائیک لی بھی کرونا میں مبتلا ہوگئے ہیں۔