پاکستان میں بھی کرونا وائرس کی دوسری لہر/عوامی اجتماعات پر پابندی کا فیصلہ
دیگر ممالک کی طرح پاکستان بھی کرونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا کررہا ہے تاہم حکومت کے بروقت اور موثر اقدامات کے باعث دیگر ممالک کی طرح نظام زندگی منجمد ہونے سے بچا ہوا ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے کرونا کیسز کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر عوامی اجتماعات نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نئی ہیلتھ گائیڈ لائنز جاری کردیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث صحت و سلامتی کی نئی احتیاطی تدابیر جاری کی گئی ہیں۔
این سی او سی کے مطابق کرونا کی شرح بڑھنے والے شہروں میں عوامی اجتماعات پر پابندی ہو گی، نا گزیر عوامی اجتماع میں ایس او پیز کا خیال رکھا جائے جبکہ کسی بھی حال میں 500 سے زیادہ افراد شریک نہ ہوں اور تقریب کا دورانیہ بھی تین گھنٹے سے زائد نہ ہو۔
ہیلتھ گائیڈ لائنز میں بتایا گیا ہے کہ ان ڈور منعقد ہونے والی تقریب میں کرسیوں کے درمیان سماجی فاصلہ برقرار رکھنا ضروری ہے اور تقریب کے دوران کھڑے ہونے پر پابندی ہوگی جبکہ بچوں اور معمر افراد کی عوامی تقریبات میں شرکت کو روکا جائے۔
این سی او سی نے ہدایات میں مزید کہا کہ کورونا اور سانس کی بیماریوں کی علامات کے حامل افراد کو شرکت کی اجازت نہ دی جائے، ذیابیطس، بلند فشار خون اور دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد بھی عوامی اجتماعات میں شرکت نہ کریں۔
گائیڈلائنز کے مطابق اجتماعات میں ہاتھ ملانے، گلے ملنے اور کھانا کھانے سے پرہیز کیا جائے، پانی پینے کے حوالے سے سہولیات کو بھی مناسب فاصلوں پر رکھا جائے۔