کالعدم تحریک طالبان کا سابق ترجمان کی 10 ساتھیوں سمیت افغانستان میں ہلاکت
کالعدم تحریک طالبان کے محسود گروہ کے ترجمان ذیشان محسود نے اعظم طارق کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، افغانستان کے مشرقی صوبے پکتیکا میں اتحادی فوج سے جھڑپ کے نتیجے میں اعظم طارق اپنے 10 ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا ہے۔
ترجمان ذیشان محسود نے مذکورہ جھڑپ میں رئیس خان المعروف اعظم طارق کے بیٹے شفیع اللہ کے بھی مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
نوائے وقت نے خبر دی ہے کہ اعظم طارق کا اصل نام رئیس خان تھا۔
اس کے سر کی قیمت 2 کروڑ مقرر تھی اور وہ تنظیم کا چوتھا سب سے بڑا کمانڈر سمجھا جاتا تھا۔
اعظم طارق کا شمار بیت اللہ محسود اور ولی الرحمان کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔
ذرائع کے مطابق، اعظم طارق جنوبی وزیرستان کی سرحد کے قریبی علاقے لامان میں مارا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اعظم طارق 2009 سے 2013 تک تحریک طالبان کا ترجمان رہا تھا۔
وہ تحریک طالبان کے محسود گروپ کا ترجمان بھی تھا۔
یاد رہے کہ اعظم طارق کا ایک بیٹا عرفان محسود 2014 میں پاک فوج کی ساتھ بوبڑ میں جھڑپ کے دوران مارا گیا تھا۔