ایران نے بھاری پانی کے 38 ٹن روس کے حوالے کر دئے ہیں
روسی ایٹمی ادارے کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال ستمبر کے مہینے کے دوران ایران نے بھاری پانی کے 38 ٹن روس کو حوالے کر دئے گئے ہیں۔
خبررساں ادارے تسنیم نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روسی ایٹمی ایجنسی روسا ٹم (Rosatom) کے سربراہ سرگئی کرینکوف نے اپنے ایک خطاب میں کہا ہے کہ رواں سال ستمبر کے مہینہ کے دوران ایران بھاری پانی کے 38 ٹن روس کو حوالے کر چکا ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے اجلاس میں اپنے خطاب میں کہا: اپنے ساتھیوں کو آگاہ کرنے کے لئے واضح کرنا چاہتا ہوں کہ رواں سال 13 اور 20 ستمبر کو ایران کی جانب سے بھاری پانی کے 38 ٹن کے دو کھیپ روس کے حوالے کر دئے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں روس کے نائب مستقل نمائندے الیکسی کارپف نے جولائی کے مہینہ میں کہا تھا کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر عمل درآمد کے سلسلے میں ایران کی مدد کے پیش نظر، ماسکو، تہران کے بھاری پانی کو خریدنے کے لئے تیار ہے۔
جوہری معاہدے کے تحت، ایران کو جوہری معاہدے کے اجرا کے پہلے مرحلے کے دوران بھاری پانی کی 130 ٹن سے زائد مقدار نہیں رکھنی چاہئے۔
ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن نے جون میں اعلان کیا تھا کہ تہران بھاری پانی کے 92 ٹن امریکہ، روس اور دیگر یورپی ممالک کو فروخت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
کرینکوف نے مزید کہا کہ روس بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کے انتخابات میں آئی اے ای اے کے موجودہ سربراہ یوکیا امانو کی دوبارہ حمایت کا ارادہ رکھتا ہے۔