موصل آپریشن میں امریکی فوج کی شراکت، عراق کے ساتھ مشاورت کے بعد ہی طے ہوگا
امریکی وزارت دفاع کے ترجمان کا کہنا ہے کہ موصل کی آزادی میں امریکی فوج کا کردار، عراقی حکومت کے ساتھ مشاورت کے بعد ہی طے کیا جائے گا۔
تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، پینٹا گون کے ترجمان ''پیٹر کوک'' کا کہنا ہے کہ موصل کو آزاد کرانا بہت دشوار ہے اسلئے عراقی فوج کی مدد کی ضرورت ہے تاہم عراقی حکومت کے ساتھ مشاورت کے بعد ہی امریکی فوج میدان میں اترے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراقی فوج نے موصل کو آزاد کرانے کی قیادت اپنے ذمے لی ہے تاہم اس شہر کو دہشت گردوں کی چنگل سے آزاد کرانے میں کافی وقت لگے گا۔
ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، عراقی فوج کے مختلف بٹالین سمیت عراقی قبائل اور اہل سنت بھی موصل کی آزادی میں حصہ لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ موصل کو داعش کی چنگل سے آزاد کرانے میں ساری عراقی قوم متحد ہونے کے ساتھ ساتھ ان کو بین الاقوامی برادری کی حمایت بھی حاصل ہے۔
امریکی راہنما کا کہنا ہے کہ امریکی فوج عراق میں موجود ہے جس وقت عراقی فوج کو مدد کی ضرورت ہوگی اسی وقت عراقی فوج کی مشاورتی اور تکنیکی مدد کی جائے گی۔
عراقی فوج کو ضروت محسوس ہوئی تو امریکی اپاچی ہیلی کاپٹرز آپریشن کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔
واضح رہے کہ عراق کے اعلیٰ حکام نے تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ موصل صرف عراقی فوج کے ہاتھوں ہی آزاد ہوگا۔
عراق کے اعلیٰ راہنما سید عمار الحکیم نے بھی اس سلسلے میں بیان جاری کیا ہے کہ موصل آپریشن میں بیرونی افواج کا کوئی کردار نہیں ہوگا تاہم جزئی طور پر امریکی ائیر فورس کی عراقی ائیر فورس کو مشورے کی حد تک حمایت حاصل رہے گی۔