سعودی عرب اپنے جرائم کو چھپانے کے لیے جھوٹ بول رہا ہے
یمنی علماء کی ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ مکہ مکرمہ پر راکٹ حملے کے بارے میں میڈیا کا جھوٹ سعودی عرب کے ناپاک جرائم کو چھپانے کے لئے ہے۔
خبر رساں ادارے تسنیم نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمنی علماء کرام کی ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ یمنی فوج کی طرف سے مکہ مکرمہ کو ھدف بنائے جانے کے بارے میں جارح سعودی عرب سمیت امریکی اتحاد کے ذرائع ابلاغ کا جھوٹا الزام ہے جو یمن کے دارالحکومت صنعاء میں فاتحی خوانی کے مجلس پر کئے گئے وحشیانہ حملے سمیت سعودی عرب کے سنگین جرائم کو چھپانے کی ایک کوشش ہے۔
یمنی علماء کی ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں دنیا کی تمام آزاد قوموں اور میڈیا سے یمن کے مظلوم عوام کی حمایت کرنے کی اپیل کی ہے۔
یمنی علماء نے اس ملک کے عوام پر بھی زور دیا ہے کہ اس سفاکانہ یلغار کا صبر و تحمل سے مقابلہ کریں اور اپنی مزاحمت کو جاری رکھیں۔
دوسری جانب یمن کی وزارت خارجہ نے صنعا میں بھی اعلان کیا ہے کہ سعودی ذرائع ابلاغ مقدس مقامات کو نشانہ بنانے کے بارے میں افواہیں پھیلارہی ہیں جو حقیقت میں آل سعود کی دیوالیہ پن کو ظاہر کرتا ہے اور ان جھوٹے دعوؤں کا مقصد سعودی اتحاد کے جنگی جرائم کو چھپانا ہے۔
واضح رہے کہ خلیجی ممالک کے ایک سیکورٹی عہدیدار نے گزشتہ دنوں مکہ مکرمہ کی طرف خود میزائل لانچ کرکے یمنیوں پر الزام لگانے کے سعودیوں کے خطرناک منصوبے کی خبر دی ہے۔
یمن کے فوجی ذرائع نے بتایا ہے کہ یمنی فوج کے میزائل یونٹ نے جمعرات کی رات ایک بیلسٹک میزائل (آتش فشاں-1) کو شاہ عبدالعزیز فوجی ہوائی اڈے کی جانب فائر کیا جبکہ سعودی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مکہ سے 65 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک بیلسٹک میزائل کو نشاندہی کر کے تباہ کر دیا گیا ہے۔
انصاراللہ کے ترجمان عبدالسلام کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ذرائع ابلاغ نے سعودی حکام کی شکست پر پردہ ڈال کر عالم اسلام کے جذبات ابھارنے اور یمن پر مسلط کردہ جنگ کی حمایت میں اضافے کی غرض سے یمنی فوج پر بیت اللہ الحرام کی حرمت شکنی کرنے کے بے بنیاد الزام قرار دیاتھا اورسعودیوں کی اس حرکت کو ان کی شکست سے تعبیر کیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی ذرائع ابلاغ کا میزائل لگنے کے مقام کو جدہ سے مکہ مکرمہ کی طرف تبدیل کرنے کا مقصد دنیای اسلام کی رای عامہ کو یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورسز کے خلاف مشتعل کرنا ہے۔