اماراتی سفیر امریکہ کا ترجمان بن گیا؛ تہران پر کڑی تنقید جبکہ واشنگٹن کا زبردست دفاع
واشنگٹن میں تعینات اماراتی سفیر نے اسلام دشمن امریکہ کا ترجمان بن کر کہا ہے کہ ایران کو پتا ہونا چاہیے کہ اس کے اقدامات پر اس کی پکڑ ہوتی ہے، امریکی پابندیاں اسی تناظر میں لگائی گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکا میں تعینات متحدہ عرب امارات کے سفیر یوسف العتیبہ نے کہا ہے کہ ایران کو پتا ہونا چاہیے کہ اس کے اقدامات پر اس کی پکڑ ہوتی ہے، امریکی پابندیاں اسی تناظر میں لگائی گئی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، یوسف العتیبہ کا کہنا تھا کہ خطے میں دوسروں کے بدلے لڑائی لڑنے کا مقصد ایران کے مفادات کو فروغ دینا اور ایران کے علاقائی اہداف اور عزائم کی غمازی ہے۔
داعش، طالبان اور النصرہ فرنٹ جیسی دہشتگردوں کو امریکہ و اسرائیل کے تعاون سے تشکیل دینے والے متحدہ عرب امارات کے سفیر کا مزید کہنا تھا کہ ایران مشرق وسطیٰ میں دہشت گرد گروہوں کا پکا حامی ہے، ایک بات جو اِن گروپوں میں عام ہے وہ یہ کہ ان کا ہدف خطے میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔
قبل ازیں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ نے دو روز قبل کہاتھا کہ ایران آج بھی مشرقی وسطیٰ میں عدم تعاون پھیلا رہا ہے، اسے اپنے رویے میں تبدیلی لانا ہوگی۔
خیال رہے کہ واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ایران کو چاہیے کہ وہ اپنے رویے کو فوری طور پر تبدیل کرے، ایسے اقدامات سے ایران کو مزید سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، ایران اپنا مال سماجی خدمات پر خرچ کرنے کے بجائے دہشت گرد حملوں کے لیے استعمال میں لا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ترجمان امریکی وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکا ایک ایسا معاہدہ چاہتا ہے جو صرف جوہری پروگرام سے متعلق نہ ہو بلکہ تہران کا برتاؤ اور اس کا بیلسٹک میزائل پروگرام بھی اُس میں شامل ہو۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ نے ایران کے بعد شمالی کوریا کی آنکھوں میں بھی مٹی ڈال دی ہے اور پیونگ یانگ سے یکطرفہ اقدامات پر دباو ڈال رہا ہے جبکہ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے مزید ڈومور نہیں چلے گا بلکہ اب امریکہ کی باری ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے شمالی کوریا کیخلاف لگائی گئی پابندیوں میں لچک دکھائے۔
جبکہ دوسری جانب یہ بات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ شام اور عراق میں داعش سمیت دیگر دہشتگرد گروپوں کی کمر روس اور ایران کی افواج نے ہی توڑ دی ہے جس پر امریکہ، اسرائیل، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت ان ممالک کے دیگر حواری آج بھی نوحہ کناں ہیں۔