یمن: محاصرے کی وجہ سے 27 ہزار افراد جان کی بازی ہار گئے، وزارت صحت
یمنی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ یمن میں سعودی اتحادی افواج کے محاصرے کی وجہ سے اب تک 27 ہزار عام شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، یمنی وزارت صحت نےبیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے سعودی اتحادی افواج کی جانب سے محاصرے کی وجہ سے یمنی شہری علاج معالجے سے محروم ہیں اور اب تک 27 ہزار بے گناہ شہری جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
یمنی وزارت صحت نے عالمی برادری پر تنقید کرتے ہوئے کہا دنیا میں انسانی حقوق کے دعوئے داروں کو یمن میں مرنے والے بے گناہ انسان نظر ہی نہیں آرہے ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان «یوسف الحاضری» کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک بھر میں 2لاکھ ایسے افراد موجود ہیں جو مختلف بیماریوں کا شکار ہیں جنہیں فوری طورپر علاج معالجے کی ضرورت ہے ان میں سے بہت سارے ایسے ہیں جنہیں علاج کے لئے ملک سے باہر لے جانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا سعودی اتحادی درندوں نے ملک کے ہوائی اڈوں کا محاصرہ کیا ہوا ہے اور بہت سے بے گناہ شہری جان کی بازی ہاررہے ہیں۔
انہوں نے کہا محاصرے کی وجہ سے ملک میں ادویات ختم ہوچکی ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر 30 سے 40 شہری مر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے افسران کے مطابق یمن میں سعودی جارحیت سے گزشتہ 3 برس میں تقریباً 6 ہزار 660 شہری شہید اور 10 ہزار 500 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ سعودی اتحادی افواج نے ایسے جھگوں کو نشانہ بنایا جہاں کسی قسم کا کوئی عسکری خطرہ بھی نہیں تھا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔