مقبوضہ کشمیرکی آئینی حیثیت کا خاتمہ؛ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس


مقبوضہ کشمیرکی آئینی حیثیت کا خاتمہ؛ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس

مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بعد وادی میں کشیدہ صورتحال پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس آج جدہ میں ہوگا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس آج جدہ میں ہوگا۔

ذرائع کے مطابق او آئی سی رابطہ کمیٹی برائے جموں وکشمیر کے ہنگامی اجلاس میں کشمیر کی موجودہ ہنگامہ خیز صورتحال، بھارتی حکام کی طرف سے آرٹیکل 35a اور 370 کے خاتمے اور کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی، لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت، انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی اور کشمیری رہنماؤں کی نظربندی جیسے نکات پر غور کیا جائے گا اور اس حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
بھارتی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بعد وادی میں کشیدہ صورتحال پر اسلامی تعاون تنظیم کا اہم اجلاس آج سعودی شہر جدہ میں ہو رہا ہے۔
اجلاس میں سعودی عرب، پاکستان، آزربائجان، ترکی، نائجیر سے کمیٹی کے نمائندے شریک ہوں گے۔
واضح رہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز راجیہ سبھا (ایوان بالا) میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے حوالے سے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔
بل کی منظوری کے بعد کشمیر کو 70 سال بعد بھارتی آئین میں حامل خصوصی حیثیت کا خاتمہ ہو گیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کرتے ہوئے ریاست کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
آرٹیکل 370 ختم ہونے سے کشمیر کی بھارتی آئین میں جو ایک خصوصی حیثیت تھی، وہ ختم ہوگئی ہے اور اب غیر کشمیری افراد علاقے میں جائیدادیں خرید سکیں گے اور سرکاری نوکریاں بھی حاصل کرسکیں گے۔
علاوہ ازیں مقبوضہ وادی میں غیر معینہ مدت کے لئےنا صرف کرفیو نافذ ہے بلکہ انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی معطل ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری