لبنان میں امریکا اور اسرائیل کی سازشیں کامیاب ہونے نہیں دیں گے، سید حسن نصراللہ


لبنانی اسلامی مزاحتمی تحریک حزب اللہ کے سربراہ علامہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ لبنانی قوم امریکا اور اسرائیل کی ناپاک سازشیں کامیاب ہونے نہیں دے گی۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکا، لبنان میں ہونے والے کسی بھی طرح کے عوامی مظاہروں کو اپنے مفاد میں استعمال کرنا چاہتا ہے۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے جمعے کی شام اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکیوں نے پہلے دن سے ہی لبنان میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو حزب اللہ کے خلاف ظاہر کرنے کی کوشش کی۔

سید حسن نصراللہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی امریکہ ہی کی طرح لبنان  کے مظاہروں کو حزب اللہ کو کمزور کرنے کا تاریخی موقع سمجھا کہا کہ حزب اللہ، لبنان میں امریکہ اور اسرائیل کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دے رہی ہے اور علاقے میں امریکہ اور اسرائیل کے مفادات کے لئے ایک حقیقی خطرہ ہے۔

 

 حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ امریکی، لبنان، عراق حتی یمن میں ہونے والے عوامی مظاہروں کو ایران پر دباؤ ڈالنے کے ہتھکنڈے کے طور پر دیکھتے ہیں اور ان تمام ممالک میں جہاں بھی مظاہرے ہوتے ہیں ان میں مداخلت کرنے اور ان سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔

 سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اگر اسرائیل، ایران پر حملہ کرنا چاہے گا تو ایران اس کا جواب خود دے گا کیونکہ ایران، خاموش رہنے والا اور صرف اپنے اتحادیوں کے سہارے رہنے والا ملک نہیں ہے۔

 

 سید حسن نصراللہ نے لبنان کے داخلی حالات کا بھی جائزہ لیا اور اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حزب اللہ پہلے ہی دن سے سعد الحریری کے استعفے کی مخالف تھی اور یہ استعفی ملک کے سیاسی و اقتصادی حالات کی وجہ سے لبنان کے مفاد میں نہیں دیا گیا تھا اور اگر حکومت باقی رہتی تو لبنان کے حالات ایسے نہ ہوتے۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے لبنان کے مسائل سے باہر نکلنے کے صرف دو راستے ہوسکتے ہیں تاکید کی کہ یا ایسی حکومت تشکیل دی جائے جس میں سعد الحریری موجود نہ ہوں یا وہ وزیراعظم کے عہدے پر باقی رہیں اور ملک کے موجودہ مسائل کو حل کریں۔

حزب اللہ اور شام کو کمزور کرنے کےلیے داعش کو وجود میں لایا گیا، سید حسن نصراللہ