امارات؛ 2 ہفتے کے لیے ایئرپورٹس بند کرنے کااعلان، پاکستانی شہریوں کو واپس لانے کیلیے خصوصی اقدامات
متحدہ عرب امارات کی جانب سے کرونا وائرس کے روک تھام کی خاطر 2 ہفتے کے لیے ایئرپورٹس بند کرنے کا اعلان کے بعد حکومت پاکستان اپنے شہریوں کو واپس لانے کیلیے خصوصی اقدامات کئے ہیں۔
تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات کی سب سے بڑی ریاست ابوظہبی نے کورونا وائرس کے سدباب کے لیے احتیاطی تدابیر کے تحت 2 ہفتے کے لیے ایئرپورٹس بند کرنے کا اعلان کردیا جب کہ پاکستانیوں کو خصوصی پرواز کے ذریعے وطن واپس لانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
اماراتی میڈیا کے مطابق نینشل کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کورونا وائرس کے خدشات کے باعث تمام پروازیں بشمول کنیکٹنگ فلائٹس 2 ہفتے کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس فیصلے کا نفاذ 25 مارچ سے ہوگا جب کہ آئندہ چند دنوں میں فیصلے پر نظرثانی بھی کی جاسکتی ہے۔
سول ایوایشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کارگو اور ہنگامی نوعیت کی پروازیں فیصلے سے استثنیٰ ہوں گی، سول ایوی ایشن کورونا وائرس سے محفوظ رہنے اور پھیلاؤ کو روکنے کے لیے وزارت صحت ہر تجاویز اور ہدایات پر عمل پیرا ہے۔
دوسری جانب سی اےاےنے دبئی اور ابو ظہبی میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن لانےکیلئےخصوصی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سی اے اے کے مطابق 150پاکستانیوں کو خصوصی پرواز کے ذریعے وطن واپس لایا جائے گا، خصوصی پرواز 24 مارچ کو رات 12 بج کر 10 منٹ پر اسلام آبادپہنچےگی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ فلائی دبئی کوبھی خصوصی طیارے سےپاکستانیوں کو لانےکی اجازت دیدی گئی ہے۔
حکومت نےدوحہ ایئرپورٹ پر پھنسے72 پاکستانیوں کوبھی نکالنےکا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں خصوصی پرواز سےمنگل کو ایک بجے پاکستانیوں کو لایاجائے گا۔
واضح رہے کہ ادھرایران میں درجنوں پاکستانی شہری پھنسے ہوئے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کررہے ہیں کہ انہیں بھی پاکستانی شہری تسلیم کرتے ہوئے وطن واپس لانے کے لئے انتظام کئے جائیں۔
خیال رہے کہ ایران سے آنے والے شہریوں کو قرنطینہ کے نام پر ذلیل و خوار کیا جارہا ہے کہ جبکہ خلیجی ممالک سمیت دنیا بھرسے آنے والے پاکستان شہریوں کو گھر جانے کی اجازت دی جارہی ہے جو پاکستان کے لئے نہایت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے کہ کیوںکہ یہ تمام ممالک بھی کورونا وائرس سے شدید متاثر ہیں۔