سعودی حکومت کا حج سے متعلق فیصلہ جلد متوقع


سعودی حکومت کا رواں سال حج کے انعقاد سے متعلق فیصلہ جلد متوقع ہے جس کا انتظار  دنیا بھر میں لاکھوں مسلمانوں کو ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، سعودی وزارت حج کے ذرائع کےمطابق حرم پاک میں صفائی کا نظام موثر بنایا گیا ہے۔
مسجد الحرام کے تمام داخلی دروازوں پر سپرے کیا جاتا ہے۔ داخلی راستوں پر جدید سینیٹائزر اور اسکیننگ گیٹس لگائے گئے ہیں۔ جو تمام گزرنےوالوں کی اسکیننگ اوروائرس کا شکار لوگوں کی نشاندہی کریں گے۔
اس سے قبل وفاقی مذہبی امور نورالح قادری کا یہ بیان بھی سامنے آچکا ہے کہ سعودی حکومت  16 رمضان المبارک تک حج ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرے گی۔
 سعودی حکومت حج سے متعلق پاکستان سے مشاورت کرکے حتمی فیصلہ کرے گی۔ سعودی وزارت حج نے فی الوقت کوئی بھی معاہدہ کرنے سے روک رکھا ہے۔
دوسری جانب انڈونیشیا کے خبر رساں ادارے کے مطابق جدہ میں ملک کے قونصلیٹ جنرل میں تعینات ڈائریکٹر برائے حج و عمرہ سعودی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور توقع ہے کہ اس حوالے سے جلد کوئی حتمی فیصلہ سامنے آجائے گا۔
ذرائع کاکہناہےسعودی عرب میں بھی کوروناکےمتاثرین میں اضافہ ہورہاہے تاہم حرم  کومحدود نمازیوں کے لئے کھولا گیاہے۔ واضح رہے کہ یکم مئی کو سعودی حکومت نے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کے ساتھ  مسجد حرام اور مسجد نبوی کو نمازیوں کو لیے کھول دی تھا۔
احتیاطی تدابیر کے تحت حرمین شریفین میں آنے والوں کو جائے نماز ساتھ لانے اور مسجد میں رکھے قرآن پاک کے نسخے استعمال نہ کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔