کراچی میں سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، متعدد خطرناک دہشت گرد گرفتار
پاکستان کے سب سے بڑے شہرکراچی میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرکے متعدد دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، ایس ایس پی ویسٹ فدا حسین نے پریس کانفرنس کے دوران تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں میں شیر خان ولد سید خان ، کریم بخش عرف بگل ولد دل جان، دلشاد ولد علی شیر، موران خان عرف مولو عرف چھاپہ مار، در خان عرف ناری ولد کیا اور امیر بخش عرف نری ولد محمد علی شامل ہیں۔
حساس اداروں اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کے دوران خفیہ اطلاع پر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں ملوث علیحدگی پسند تنظیم براس (BRAS) سے تعلق رکھنے والے 6 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار دہشت گرد شہر میں دہشت گردی کی بڑی واردات کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے، یہ ماضی میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آرمی ، فرنٹیئر کانسٹیبلری اور لیویز کے کانوائے اور ایف سی و لیویز کی چیک پوسٹوں پر حملوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔ ملزمان کے قبضے سے ایک آوان لانچر ، 6 آوان گرینڈ ، 5 دستی بم ، 3 کلاشنکوف ، ایک ہزار کلاشنکوف کی گولیاں ، 3 نائن ایم ایم پستول ، 200 گولیاں نائن ایم ایم اور دھماکا خیز مواد (آئی ای ڈی) برآمد ہوا ہے۔
ایس ایس پی ویسٹ نے کہا کہ دہشت گردوں نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ ان کا تعلق علیحدگی پسند تنظیم براس (BARAS) سے ہے جسے انڈین ایجنسی ’’ را ‘‘ کی مکمل حمایت حاصل ہے اور وہی ان کی تربیت اور معالی معاونت کرتی ہے جبکہ ان کا ایک نیٹ ورک افغانستان سے بھی چلایا جا رہا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران فدا حسین جانوری نے کہا کہ 23 نومبر 2018 کو چینی قونصل خانے پر دہشت گرد حملے کا ماسٹر مائنڈ بلوچستان لبریشن آرمی ( بی ایل اے) کا کمانڈر اسلم عرف اچھو افغانستان میں مارا گیا تو اس کے بعد بشیر زیب بی ایل اے کا کمانڈر بنا ہے، یہ حملہ افغانستان میں پلان کیا گیا تھا لیکن ان کے تمام سہولت کاروں اور دہشت گردوں کو حساس اداروں اور پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔ اب دوبارہ اسی دہشت گرد تنظیم نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو نشانہ بنایا اور اس کی منصوبہ بندی بھی اسی دہشت گرد کمانڈر بشیر زیب نے کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس دہشت گرد تنظیم کے سلیپنگ سیل کراچی اور اس کے مضافات میں پائے جاتے ہیں اور ان کو فعال ٹارگٹ کی ریکی اور سہولت کاری فراہم کر کے بزدلانہ حملے کرائے جاتے ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ ملک میں آنے والی حالیہ دہشت گردی کی لہر جس میں غیر ملکی ایجنسیوں بالخصوص انڈین ایجنسی ’’ را ‘‘ کے ملوث ہونے کے واضح شواہد ملے ہیں کہ یہ غیر ملکی ایجنسیاں ملکی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے اور عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے اپنی آلہ کار علیحدگی پسند تنظیموں کے ذریعے افرا تفری پھیلانے ، دہشت گردی کے اقدامات اور ملک کی اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے میں مصروف عمل ہیں۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے میں ملوث دہشت گرد بھی بھارتی خفیہ ادارے ’را‘ سے تربیت یافتہ تھے