ایرانی جہاز کا راستہ شام نہیں لبنان کے حدود میں روکنے کا انکشاف


ایرانی جہاز کا راستہ شام نہیں لبنان کے حدود میں روکنے کا انکشاف

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایرانی مسافر بردار جہاز کے ساتھ امریکی جارحیت کا واقعہ لبنان کی فضائی حدود میں پیش آیا تھا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، امریکی سنٹرل کمانڈ کا یہ دعویٰ غلط ثابت ہوجاتا ہے کہ امریکی ایف۔15 جہاز شامی حدود میں اپنی معمول کی پرواز پر تھے۔

نور نیوزنے خبر دی ہے کہ  انہیں باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ امریکی سنٹرل کمانڈ کے ترجمان بل اربن کا یہ بیان کہ دو امریکی جنگی جہاز جنہوں نے ایرانی مسافر بردار جہاز کا راستہ روکا وہ شامی فضائی حدود میں اپنی معمول کی پرواز پر تھے وہ حقیقت پر مبنی نہیں اور درحقیقت امریکی جہاز لبنانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے داخل ہوئے اور ایرانی جہاز کو ہراساں کیا جو کہ بیروت ائرپورٹ کی جانب محو پرواز تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ لبنانی فضائی حدود میں اس وقت  پیش آیا جب ایرانی جہاز بیروت ائرپورٹ کی جانب پہنچتے ہوئے اپنی بلندی کو کم کر رہا تھا۔

ذرائع سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ایرانی پائلٹ نے متعدد بار امریکی جنگی جہازوں کو مناسب فاصلے رکھنے کی وارننگ دی تاہم  انہوں نے نظر انداز کیا۔

اس سے قبل امریکی سنٹرل کمانڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی ایف۔15 جہاز شام کے علاقے الطنف میں واقع امریکی ایئر بیس کی حفاظت کی خاطر ایرانی مسافر بردار جہاز کے بصری معائنہ (ویژیول انسپیکشن) کیلئے اس کے نزدیک آئے تھے اور جہاز کے ساتھ مناسب فاصلہ بھی برقرار رکھا تھا۔  

علاوہ ازیں، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے مشیر بین الاقوامی امور، حسین امیر عبدالٰھیان نے جمعے کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ اس اشتعال انگیزی کے سنگین نتائج کا منتظر رہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی مسافر بردار جہاز کو امریکی جنگی جہازوں کے ذریعے ہراساں کیا جانا یہ ثابت کرتا ہے کہ اس خطے میں امریکیوں کی موجودگی امن اور سالمیت کی راہ میں ایک سنجیدہ خطرہ ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری