مستقبل میں ایران اور افغانستان بھی چین-پاکستان تجارتی راہداری کا حصہ ہوںگے، وزیر خزانہ


مستقبل میں ایران اور افغانستان بھی چین-پاکستان تجارتی راہداری کا حصہ ہوںگے، وزیر خزانہ

وزیر خزانہ "اسحاق ڈار" نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے لئے ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا جس میں ایران اور افغانستان بھی شامل ہو جائیں گے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وزیر خزانہ "اسحاق ڈار" نے کہا ہے کہ پاک – چین اقتصادی راہداری منصوبے کا دائرہ کار جو کہ اس وقت صرف پاکستان اور چین تک محدود ہے، مستقبل میں ایران اور افغانستان بھی اس کا حصہ ہوں گے۔

وزیر خزانہ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ جو تعمیرات پاکستان اس منصوبے کے سلسلہ میں کریگا اس سے مستقبل میں ایران اور افغانستان بھی یقینی طور پر فائدہ اٹھا سکیں گے۔

یاد رہے کہ پاک – چین اقتصادی راہداری منصوبہ ایک پائلٹ پراجیکٹ ہے جو کہ تاریخی سلک روٹ کی خطوط پر تعمیر کیا جا رہا ہے جسکا مقصد چین کو گوادر کے راستے وسطی ایشیائی اور عرب ممالک کے ساتھ ملانا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ اس راہداری کے دونوں اطراف نئی انڈسٹریئل اسٹیٹس کا بھی قیام کیا جانا ہے جس سے نہ صرف اہم زر مبادلہ حاصل کیا جا سکے گا بلکہ ہمسایہ اسلامی ممالک کی تکنیکی مہارت سے فائدہ اٹھانے کا موقع بھی ملے گا۔

اسحاق ڈار کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ خطے کے بعض ممالک اس منصوبے کو اپنی معاشی بقاء کے لئے خطرہ تصور کرنے لگے ہیں۔

پاکستانی وزیر خزانہ کا بیان نہ صرف اس منصوبے کے لئے خوش آئند ہے بلکہ خطے میں موجود اعتماد کے فقدان کو کم کرنے میں بھی سنگ میل ثابت ہو گا۔

اگر ایران اور افغانستان کو اس منصوبہ کا حصہ بنا لیا جاتا ہے تو ہم یہ بات وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ یہ نہ صرف چار طرفہ تجارت کی ایک نئی مثال ہوگی بلکہ خطے میں امن، سلامتی، رواداری، ترقی، اور خوشحالی کا باعث بھی ہوگا.

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری